ایک نیوز: اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخؒلاف سخت کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مظاہرین کی قیادت کرنے والوں اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہونے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کرنےکے حکامات جاری کردیئے گئے اور مقدمے میں عمران خان، مراد سعید، علی نوازاعوان سمیت 32 کو نامزد کیا جائے گا، جب کہ مقدمہ سرکارکی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا جائے گا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کا مزید کہناہے کہ احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے۔ ہائیکورٹ اور دیگر عدالتوں میں حاضری کے دوران اگر یہ عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے
اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان 4 مختلف مقدمات میں پیشی کے لئے اسلام آباد پہنچ گئےہیں۔ عمران خان مقدمات میں پیشی کے لیے بڑے ہجوم کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچے جہاں وہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس آمد پر شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی، پی ٹی آئی کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کا دروازہ توڑ دیا اور بڑی تعداد میں جوڈیشل کمپلیکس میں داخل ہوگئے۔جی 11 جوڈیشل کمپلیکس پر سیکیورٹی کے انتظامات درہم برہم ہوگئے اور پی ٹی آئی کارکنوں نے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے بذریعہ سڑک اسلام آباد پہنچے ۔ عمران خان نے طیارے سے جانا تھا تاہم بعد ازاں روانگی کا پروگرام تبدیل کر کے بذریعہ موٹروے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
عمران خان کی پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جوڈیشل کمپلیکس اور اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف کی سڑکوں کو خار دار تار لگا کر بلاک کیا گیا جبکہ غیر متعلقہ افراد کے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔
واضح رہے کہ عمران خان بینکنگ کورٹ میں پیشی کے بعد لاہور واپس آئیں گے، لاہور واپس آکر زمان پارک میں ہی رہیں گے۔