عمران خان کی آمد پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر کی صورتحال انتہائی کشیدہ رہی

عمران خان کی آمد پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر کی صورتحال انتہائی کشیدہ رہی

ایک نیوز: سابق وزیراعظم عمران خان کی  آمد پر اسلام آباد ہائیکورٹ  کے باہر کی صورتحال انتہائی کشیدہ رہی۔ سب سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کی گاڑی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے مرکزی دورازے پر روکا گیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی۔ اس موقع پر عدالت کے باہر   بکتر بند گاڑیاں اور قیدیوں والی وین بھی  موجود رہی۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے عوام سے پیچھے ہٹھنے کے اعلان کیے گئے ۔ ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے بکتر بند گاڑیاں اور قیدیوں والی وین بھی اسلام آباد ہائیکور ٹ کے باہر پہنچی۔

بعدازاں صورتحال اس وقت نارمل ہوئی جب   عمران خان  کی گاڑی کو اسلام آبادہائیکورٹ کے احاطے میں داخلے کی اجازت ملی۔ سابق وزیراعظم کی گاڑی کو عقبی دروازہ سے داخل کرایا  گیا۔ سابق وزیراعظم کی گاڑی بائیومیٹرک تصدیق کیلئے احاطہ عدالت میں داخل ہوئی تاہم کمرہ عدالت میں سماعت کیلئے عمران خان پیدل چل کر گئے۔

قبل ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے ہجوم کے درمیان ایک مشکوک شخص کی نشاندہی کی ۔ اسلام آباد پولیس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پربتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص نے کیموفلاج جیکٹ اور سیاہ ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور عمران خان کی گاڑی کے پاس ہی موجود ہے۔پولیس نے عدالت کے باہراوراندر موجود کارکنوں کی بڑی تعداد سمیت عوام سے متنبہ کیا ہے کہ ہجوم اکٹھا مت کریں، بصورت دیگرمنتشر کرنے کیلئے آنسو گیس استعمال کی جا سکتی ہے۔صورتحال کے پیش نظرڈی آئی جی آپریشنز بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

قبل ازیں   عمران خان کی گاڑی کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے مرکزی گیٹ پر روک لیا گیا تھا اور انہیں بائیومیٹرک کیلئے ہائی کورٹ جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ اس کے علاوہ ان کے ساتھ آئے دیگر رہنماؤں کو بھی عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ جس پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی پولیس سے تکرار بھی ہوئی۔ تاہم بعد ازاں صرف عمران خان کو بائیومیٹرک کیلئے گاڑی سمیت احاطہ عدالت میں داخلے کی اجازت ملی۔