ایک نیوز : پاکستان کی معیشت کیلئے اچھی خبر سامنے آگئی ۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ3 مارچ تک متوقع ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے پاکستان کو 1998جیسی صورتحال کاسامنا ہے۔پہلی بار سٹاف لیول معاہدے سے پہلے شرائط پرعملدرآمد کیلئے کہا جارہاہے۔ایم ای ا یف پی کا ہر روز پاکستان کو نیا ڈرافٹ دیاجارہاہے۔پہلے سے متفق شقوں میں تبدیلیاں کرکے مزید مطالبات کئے جارہے ہیں۔
سٹاف لیول معاہدے کیلئے پاکستان پرمزید 4شرائط کیلئے دباؤ سامنے آگیا۔
بجلی پر3روپے 82پیسے فی یونٹ سرچارج 4ماہ کے بجائے مستقل کرنا ہوگا ۔وزارت خزانہ 4ماہ کیلئے سرچارج عائد کرنے کیلئے تیار ہے۔آئی ایم ایف سرچارج مستقل بنیادوں پرعائد کرنے کیلئے بضد ہے۔
آئی ایم ایف کا سٹاف لیول معاہدے سے قبل شرح سود میں اضافے کا مطالبہ برقرار ہے۔شرح سود میں اضافے کیلئے مانیٹری پالیسی بورڈ کا اجلاس 2مارچ کو طلب کیا جاچکاہے۔
آئی ایم ایف نے اصرار کیا کہ پاکستان میں شرح سود افراط زر کے مطابق ہونی چاہیے۔ پاکستان شرح سود کو مہنگائی کے مطابق مقرر کرنے پرتیار ہے۔آئی ایم ایف ایکسچینج ریٹ کو افغان بارڈرز ریٹ سے منسلک کرنے کاخواہشمند ہے
ایکسٹرنل فنانسنگ پربھی آئی ایم ایف تحریری یقین دہانی کیلئے بضد ہے۔چین کے علاوہ کسی بھی دوست ملک سے واضح کمٹمنٹ نہیں مل سکی۔چین کی طرف سے 700ملین ڈالر پہلے ہی پاکستان کو مل چکے ہیں۔چین سے مزید1ارب 30کروڑ ڈالر 3اقساط میں جلد مل جائیں گے۔
پاکستان 7ماہ کے اعداد وشمار کے مطابق خسارے کا ہدف مقرر کرناچاہتاہے، آئی ایم ایف اپنی طرف سے ہدف مقرر کرنے پربضد ہے۔
آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں وزارت خارجہ کے کردار سے بھی وزارت خزانہ نہ خوش ہے ۔پرائمری خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اعدادوشمار پربھی اختلاف ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی پیشگی شرائط پوری کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔ ایف بی آر نے 177 ارب روپے مالیت کے اضافی ٹیکسز سے متعلق وضاحت بھی کردی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت شرح سود میں 2 سے ڈھائی فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جمعرات کی شام اہم مذاکرات کا امکان ہے، پاکستانی حکام پالیسی ریٹ میں اضافے اور بجلی سرچارج سے متعلق بریفنگ دیں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے 3 سے 4 ہفتے بعد آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس متوقع ہے۔
دوسری جانب ایف بی آر نے 177 ارب روپے کے منی بجٹ سے متعلق وضاحتی سرکلر بھی جاری کردیا، اسٹینڈرڈ جی ایس ٹی ریٹ 17 سے بڑھاکر 18 فیصد کردیا گیا، اضافی جی ایس ٹی کا اطلاق کلب، بزنس اور فرسٹ کلاس ایئر ٹکٹ پر ہوگا۔ منی بجٹ کا مقصد مالیاتی خسارے پر قابو پانا اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ ہے۔