ایک نیوز :خیبرپختونخوا میں نگران حکومت نے صوبے بھر کے اسپتالوں میں لاگو میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس (ایم ٹی آئی ایکٹ) کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آئی حکومت کے صحت اصلاحات منصوبے کو ختم کرنے کےلیے تمام ایم ٹی آئی اسپتالوں کے بورڈ آف گورنر تحلیل کیے جائیں گے۔ عمران خان کے کزن نوشیروان برکی کو بھی فارغ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایم ٹی آئی ایکٹ کو زائل کرنے کے لیے آرڈیننس کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے جسے رواں ہفتے گورنر کو بھیجے جانے کا امکان ہے۔
تحریک انصاف کی حکومت نے صحت کے شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے 2013 میں خیبر پختونخوا میں ایم ٹی آئی آرڈیننس پر کام شروع کیا اور 2015 میں صوبے کے مختلف اسپتالوں میں ایکٹ کے تحت پائلٹ پراجیکٹ کے طور لاگو کیا گیا۔
ایم ٹی آئی ایکٹ کے تحت سرکاری اسپتالوں کو ایک خود مختار ادارہ بنایا گیا ہے جس کے تحت اسپتال اپنا ریونیو خود اکٹھا کرے گا جبکہ ہسپتالوں کے انتظامی امور چلانے کے لیے پانچ رکنی بورڈ آف گورنرز کا تقرر کیا گیا ہے۔
بورڈ آف گورنرز میں صحت کے شعبے اور انتظامی امور کے ماہرین کو شامل کیا جائے گا۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں بورڈ آف گورنرز کی تقرری وزیراعلٰی جبکہ وفاق میں یہ ذمہ داری وزارت صحت کو دی گئی ہے۔