ویب ڈیسک :مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس دینے کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر حملے کے مترادف ہے ۔
تفصیلات کےمطابق کراچی میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والے رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والی سیاسی شخصیات کو خوش آمدید کہتے ہیں، ترقی اور خوشحالی کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی کے لیے بھرپور محنت کی ہے، الیکشن کی آمد آمد ہے، ہار جیت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، کوشش اور محنت کرنا ہمارا بنیادی فرض ہے، سندھ سے بڑی تعداد میں دوستوں نے (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کی، سندھ میں مسلم لیگ (ن) دوبارہ ایک طاقتور جماعت بننے جارہی ہے، سندھ سے بڑی تعداد میں لوگ ن لیگ میں شامل ہوئے۔
مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ نوازشریف پر اعتماد کرنے والوں کے شانہ بشانہ چلیں گے، نواز شریف پر اعتماد کرنے والوں کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق فیکٹ کی بنیاد پرفیصلہ دیا تھا، 2018 میں آر ٹی ایس نے ن لیگ اور دیگر جماعتوں کا مینڈیٹ چھینا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں ہماری اکثریت تھی، آر ٹی ایس نے راتوں رات عوامی فیصلے کو چوری کیا، خیبرپختونخوا میں ایسے امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں جن کی جج کے ساتھ رشتے داری ہے، پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے اختیار پر حملے کے مترادف ہے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ انصاف کا تقاضہ یہ تھا کہ جج صاحب بینچ سے الگ ہوجاتے، ایسے جج کی تعیناتی ہوتی جس کی کسی امیدوار کے ساتھ تعلق داری نہ ہوتی، 2018 میں بدترین دھاندلی کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار دلوایا گیا، جعلی ووٹ ڈال کر دھاندلی کے ذریعے ہماری جیتی سیٹیں ہروائی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پوری قوم عدلیہ سے انصاف پر مبنی فیصلوں کی توقع کرتی ہے، ایسے فیصلے جہاں سے طرف داری کی بو آتی ہے نہیں ہونے چاہیئے، ایسا تاثر آتا ہے کہ انصاف کے ترازو کو ایک لاڈلے کی طرف جھکایا جارہا ہے، ایک لاڈلے کو بیٹھا کر 4 سال حکومت کراکر معیشت کی تباہی کی گئی، لاڈلہ کون ہے، لاڈلہ وہ ہے جس کوعدالت میں کہا جاتا ہے گڈ ٹو سی یو۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں کہ نئے شامل ہونے والوں کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچائیں گے، 8 فروری کے انتخابات کے لیے ہم پوری طرح تیار ہیں، اتحادی حکومت نے دوست ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بحال کیا، اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ریاست کو بچانا اولین ترجیح تھی، اب سیاست بھی بچالیں گے۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ 9 مئی کو ملک میں بدترین جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی، عوام کے ووٹوں سے منتخب حکومت کو آئندہ کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کا موقع ملنا چاہیئے، جمہوریت کا نظام ہی عوام کے لیے قابل قبول ہے۔