ایک نیوز :نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی ہدایت پر بلوچ مظاہرین سے مذاکرات کیلئے قائم کردہ کمیٹی کی سفارش پر مزید 34 گرفتار مظاہرین کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ فوادحسن فواد، مرتضیٰ سولنگی، جمال شاہ،گورنربلوچستان نے مظاہرین سے مذاکرات کیے تھے جس کے دوران مظاہرین نے گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
مذاکرات کے پہلے دن کمیٹی نے گرفتار خواتین اور بچوں کی فوری رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔اس سے قبل گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی کےڈاکٹر ظہیربلوچ کو اڈیالہ جیل سےرہا کیا گیا تھا۔دوسری جانب اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے میں پولیس نے مظاہرین کو نیا اسپیکر لانے سے روک دیا۔
دھرنے میں نیا اسپیکر لانے سے روکنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکن اور پولیس آپس الجھ پڑے ،پولیس کا کہنا تھا کہ ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی کریں گے۔