ایک نیوز: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اور سیاسی مشاورت کی اجازت کیلئے درخواست پرجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ آپکی استدعا کیا ہے مجھے تو سمجھ نہیں آرہا اور درخواست گزار کی خود کیا حیثیت ہے ؟شعیب شاہین نے کہاکہ درخواست گزار پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین کی عہدے پر بحال ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اور سیاسی مشاورت کی اجازت کیلئے درخواست دائر کی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے شعیب شاہین عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ ہم نے ٹکٹوں کے معاملے پر سابق چیرمین سے مشاورت کے لیے درخواست دی تھی،الیکشن کمیشن کو پہلے درخواست دی تو انہوں نے درخواست مسترد کردی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ آپکی استدعا کیا ہے مجھے تو سمجھ نہیں آرہا۔
شعیب شاہین نے کہا کہ بہت سادہ کہ ہمیں کاغذ اڈیالہ جیل لیکر جانے کی اجازت دی جائے، عمران خان بے شک وہ جیل میں ہے مگر وہ پارٹی لیڈر ہیں ہمیں ان سے مشاورت تو کرنی ہے،آنے والے عام انتخابات میں تقریباً 700 سے زائد امیدوران کو ٹکٹس تقسیم کرنے ہیں،الیکشن کمیشن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پارٹی میں کوئی پوزیشن نہیں ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا تو انہوں نے کہا الیکشن کمیشن آپ جاچکے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کی خود کیا حیثیت ہے ؟۔
شعیب شاہین نے کہا کہ درخواست گزار پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین کی عہدے پر بحال ہوگئے ہیں۔
بعد ازاں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست پر اعتراضات ختم کرکے جلد مقرر کرنے کا حکم دیدیا۔