لاہور میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ،ن لیگ کااہم فارمولا،پارٹی میں بےچینی

لاہور میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ،ن لیگ کااہم فارمولا،پارٹی میں بےچینی
کیپشن: لاہور میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ،ن لیگ کااہم فارمولا،پارٹی میں بےچینی

ایک نیوز: آئندہ عام انتخابات، نئی حلقہ بندیوں اور ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ،پاکستان مسلم لیگ ن کے کئی رہنماوں نے حلقہ بندیوں اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر متاثر ہونے کا خدشہ ظاہرکردیا۔ 

تفصیلات کے مطابق پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں جاری لاہور کے حلقوں کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگز کی اندرونی کہانی ایک نیوز سامنے لے آیا۔آج پارلیمانی بورڈ کی میٹنگز میں لاہور کے حلقوں کے حوالے سے اہم پیشرفت کا قوی امکان ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیگی متاثرین کے لئے مسلم لیگ ن میں اہم فارمولا زیر بحث ہے،عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ سے محروم رہنے والے رہنماوں کو سینٹ یا ضمنی انتخابات میں ایڈجسٹ کرنے پر غور ہے۔صوبائی دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں کے لیگی امیدواروں میں بے چینی جبکہ لاہور کے حلقہ این اے 121 سے 2 اہم لیگی رہنماؤں کی ٹکٹ کے حصول کے لیے رسہ کشی جاری ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں میں دونوں اہم لیگی رہنماؤں کے حلقوں کا بڑا حصہ ایک حلقہ این اے 121 بن گیا،سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے حلقے کا بڑا حصہ شیخ روحیل اصفر کے حلقے میں شامل جبکہ دونوں رہنماؤں کی حلقہ این اے 121 سے ٹکٹ حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

پارٹی ذرائع  کا کہنا ہے کہ ایاز صادق یا روحیل اصفر ٹکٹ کس کو دی جائے، لیگی قیادت نے سر جوڑ لئے،لیگی قیادت کو ٹکٹ سے محروم رہنے والے رہنما کی ناراضی کا خدشہ ہے۔لیگی قیادت کا ٹکٹ سے محروم رہنے والے رہنما کو سینٹ الیکشن میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عام انتخابات کے فوری بعد مارچ میں سینٹ کے الیکشن ہونے جا رہے ہیں۔

پارٹی ذرائع نے دعوی  کیا ہے کہ اگر ایاز صادق سینیٹر بنے تو  ان کو چیئرمین سینٹ کی آئینی نشست کی بھی آفر دئیے جانے کا امکان ہے اور لاہور کے ایک اور حلقے این اے 117 سے مقامی سابقہ ایم این اے ملک ریاض کے بھی متاثر ہونے کا امکان ہے جبکہ استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان کی جانب سے این اے 117 شاہدرہ سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے پر ملک ریاض پریشان ہیں۔

پارٹی ذرائع  کا مزید کہنا ہے کہ ملک ریاض کے مسلم لیگ ن کی قیادت کے قریب سمجھے جاتے والے افراد سے رابطے ہیں،سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نام پر مسلم لیگ ن علیم خاں کو این اے 117 سے گرین سگنل دے سکتی ہے،مسلم لیگ کی اعلی قیادت کا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی صورت میں ملک ریاض کو ضمنی انتخابات میں کسی اور حلقے سے ٹکٹ دینے کی پیشکش کا جائزہ جبکہ لیگی قیادت لاہور کے علاوہ دیگر حلقوں سے بھی عام انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ایک سے زائد حلقوں سے منتخب ہونے پر ملک ریاض جیسے رہنماؤں کو قیادت کی خالی کردہ نشستوں سے ٹکٹ کی آفر کرنے پر غور ہے۔