کراچی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی متنازعہ بن گئی

کراچی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی متنازعہ بن گئی
کیپشن: The captaincy of the Pakistani team in the Karachi Test became controversial

ایک نیوز:نیوزی لینڈ کیخلاف کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز محمد رضوان متبادل کھلاڑی کی حیثیت سے میدان میں آئے اور کپتانی سنبھال لی۔میچ انتظامیہ قوانین سے بے خبر نکلی ۔امپائرزاور میچ ریفری کی مداخلت کے بعد محمد سرفراز احمدنے کپتانی کے فرائض سرانجام دیئے۔

تفصیلات کے مطابق  کراچی ٹیسٹ کے تیسرے روز بابر اعظم کی غیر موجودگی میں محمد رضوان متبادل فیلڈر کے طور پر گراؤنڈ میں آئے اور کپتانی کرتے اور فیلڈنگ کو ہدایات دیتے نظر آئے۔لیکن میچ ریفری اور فیلڈ امپائرز نے مداخلت کی اور پاکستانی ٹیم کی انتظامیہ کو بتایا کہ آئی سی سی قوانین کے مطابق متبادل کھلاڑی کپتانی نہیں کر سکتا۔میچ ریفری اور امپائرز کی مداخلت کے بعد پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ نے محمد رضوان کو کپتانی سے روک دیا پھر کپتانی کے فرائض سرفراز احمد  نے انجام دیئے۔بابراعظم فٹ ہو کر  واپس میدان میں آگئے۔

واضح رہے کہ کراچی نیشنل بینک ارینا میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کا اختتام ہو گیا  ۔ نیوزی لینڈ نےدن کے اختتام پر پاکستان کی پہلی اننگ کے 438 رنز جی لیڈ کوختم کر دیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے دن کے اختتام پر 440 رنز بنا لیے ۔2رنز کی برتری حاصل ہوگئی۔ کپتان کین ولیمسن نے شاندار سنچری اسکور کی۔ پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے 3نعمان علی نے 2 وکٹیں حاصل کی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹوم لیتھم 113 اور ڈیوڈ کونوے 92 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ   پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 438 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔