ایک نیوز:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی نے ڈیپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا، ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے کمیٹی کو بل پر بریفنگ دی، ترمیمی بل کے تحت بینکوں میں پانچ لاکھ روپے تک رقم کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا۔
ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ڈھائی لاکھ روپے تک کے ڈیپازٹس کو تحفظ حاصل تھا، 50سال ہوگئے ہم نے ابھی تک یہ کام نہیں کیا، اس بل میں مائیکرو فنانس بینک شامل نہیں ہیں، مائیکرو فنانس بینکوں کو بھی مستقبل میں بل میں شامل کرنے کا ارادہ ہے،فی الحال ان کیلئے الگ سے تحفظ کا نظام موجود ہے، بورڈ کو اختیار حاصل ہوگا کہ مائیکروفنانس بینکوں کو شامل کیا جائے یا نہیں۔
ڈپٹی گورنرکا کہنا تھا کہ پہلے عالمی مالیاتی ادارے ڈیپازٹرز کے تحفظ کے حق میں نہیں تھا، آئی ایم ایف نے اب ہمیں کہا ہے کہ ڈیپازٹرز کو تحفظ دیا جائے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ ساری چیزیں آئی ایم ایف ہی کیوں ہمیں بتاتا ہے؟
ڈپٹی گورنر نے کہا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کے دور میں یہ کام کرنا چاہتے تھے اس وقت عالمی اداروں نے مخالفت کی تھی، سٹیٹ بینک کے بورڈ ممبران ایک میٹنگ کی 75 ہزار روپے فیس لیتے ہیں، دیگر بینکوں کی 50 ہزار روپے سے زیادہ فیس ہے، اسی لئے لوگ بینکنگ کے شعبے میں نوکری کو ترجیح دیتے ہیں۔