ایک نیوز :تاجر رہنما شرجیل گوپلانی نے انکشاف کیا ہے کہ انکو کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج پر موت اور قبر تیار ہونے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ میری حادثاتی موت بھی ہوتی ہے تو اس کے ذمہ دار سی ای او کے الیکٹرک ہوں گے۔ اگر حکومت ناخوش ہے تو ہم کاروبار بند کرکے ملک سے چلے جاتے ہیں۔
چیئرمین تاجر ایکشن کمیٹی شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بتا دیا بجلی کے اضافی بل ادا نہیں کرسکتے۔ پچھلے ڈیڑھ سال سے چھ گھنٹے کیلئے بجلی دی جاتی ہے۔ ہڑتال یا دھرنے سے متعلق منگل کواجلاس میں فیصلہ کریں گے۔
شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ ٹمبر مارکیٹ کروڑوں روپے کا صرف سیلزٹیکس ادا کرتی ہے، ہمارے پاس دنیا کے مختلف ممالک سے سفارتکار یہاں کاروبار کیلئے آتے ہیں۔ مجھ سمیت ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں پر ایف آئی آر کاٹی گئیں۔
قبل ازیں شرجیل گوپلانی سے کے الیکٹرک کے معاملے پر اظہار یکجہتی کیلئے ارشد وہرہ کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد ٹمبر مارکیٹ پہنچا اور تاجر رہنما کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ کراچی کو وفاق کے حوالے کیا جائے۔ شہر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کے خلاف تاجروں کیساتھ ہیں۔
تاجر رہنما ارشد وہرا کاکہنا تھا کہ کراچی ملک کو 65 سے 70 فیصد ریونیو دیتا ہے۔کراچی کما کر دیتا ہے اور کراچی کے ساتھ ہی زیادتی ہے۔تمام کاروباری ایسوسی ایشن کو کے الیکٹرک کے خلاف ایف آئی اے کٹوانی چاہیے۔جب تک کے الیکٹرک کے ساتھ دوسری الیکٹرک کمپنیوں کو کام کی اجازت نہیں ہوگی تو یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔کے فور کا منصوبہ بھی ابھی تک پورا نہیں کیا گیا صرف اعلان ہوتے رہے ہیں۔ٹمبر مارکیٹ بہت بڑا ورینیو دیتی ہے۔انڈسٹری پہلے ہی بند ہو چکی ہے۔مطلقہ ادارے بجلی کے مسئلے کو فوری طور پر حل کریں۔