ایک نیوز: آئی ایم ایف سے اہم شرائط پورا کرنے پر مذاکرات جاری ہیں۔ جس کے تحت حکومت اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان آج پھر ورچوئل رابطہ ہو گا۔ اسٹینڈ بائے معاہدے کے تحت ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم ایف بی آر کی کارکردگی اور نئے ٹیکس اقدامات کا جائزہ لے گی، رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کی محصولاتی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔
یاد رہے کہ جولائی 2023 میں پاکستان کے لیے 9 ماہ کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت 3 ارب ڈالر کی منظوری دی گئی تھی۔ ذرائع ایف بی آر کے مطابق ریونیو کی کارکردگی کا جائزہ ارینجمنٹ کا اہم حصہ ہے۔ جولائی 2023 میں محصولاتی ہدف سے 4 ارب روپے اضافی اکٹھا کیے گئے تھے۔ رواں ماہ کے لیے متوقع ہدف 434 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
محصولات کی وصولی میں اضافے کا بنیادی سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہے۔ ریٹیل قیمتوں میں اضافہ سے بھی محصولات کا حجم بڑھا ہے۔ جولائی میں محصولات کی وصولی میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں 16.6 فیصد اضافہ ہوا۔