ایک نیوز: سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو جیل میں دیسی گھی میں تیار کردہ دیسی چکن اور مٹن دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کو جیل میں سہولیات کی فراہمی کےحوالے سےپیشرفت رپورٹ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔ اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس پاکستان عمرعطاء بندیال کو ان کے چیمبر میں جمع کروائی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو اٹک جیل میں بیٹر کلاس سہولیات فراہم کردی گئی ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو دیسی گھی میں دیسی چکن بھی فرمائش پر دیا جاتا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو دیسی گھی میں تیار کردہ مٹن بھی دیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق جواب میں کہا گیا ہے کہ فرمائش پر فراہم آئٹمز آن پیمنٹ دی جاتی ہیں، چیئرمین تحریک انصاف کو بیٹر کلاس سہولیات میسر ہیں۔ جیل مینوئیل، رولز،قانون کے مطابق تمام سہولیات دی گئی ہیں۔
جیل حکام کی رپورٹ کے مطابق جیل میں چیئرمین تحریک انصاف کے ساتھ والے بیریکس کے بلاکس خالی کرا دیئے گئے ہیں۔ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈائٹ فوڈ ان کی مشاورت سے دی جاتی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو پیر سے اتوار تک ان کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے دی جاتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لنچ میں پیر کو سبزی، روٹی، سلاد اور دہی دیا جاتا ہے، منگل کو دال چنے ،بدھ کو دال ماش دی جاتی ہے، جمعرات کو دال، جمعے کو سبزی، ہفتے اور اتوار کو بھی دال دی جاتی ہے، ڈنرمیں دال چاول، دہی اور سلاد دیا جاتا ہے۔ موسمی پھل بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 18 اگست کو سیل کے واش روم کی مرمت کرکے اس کی دیوار مزید پانچ فٹ اونچی کی گئی، ملزم کو جس سیل میں رکھا گیا ہے اس کی مرمت کی گئی، سیل کا فرش سیمنٹ کا ہے،ایک پنکھا لگا ہوا ہے، واش روم کے اندر پورٹا کمپنی کا کموڈ، مسلم شاور، ٹشو اسٹینڈ لگائے گئے ہیں، وضو کےلئے واش روم کے باہر واش بیسن لگایا گیا ہے، ملزم کا سیل بیک سائیڈ سے ہوا کے لئے کھلا ہے، سیل کے اس ایریا میں ملزم واک کرسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کو ایک میٹریس، چار تکیے، ٹیبل، کرسی ، جائے نماز اور ایئر کولر کی سہولت دی گئی ہے، ملزم کو قرآن پاک انگریزی ترجمے کے ساتھ فراہم کیا گیا ہے، 25 کتابیں پڑھنے کے لئے دی گئی ہیں، ملزم کو 21 انچ ایل ای ڈی ٹی وی کی سہولت فراہم کی گئی ہے، ملزم کے سیل کی صفائی کے لئے 2 سینیٹری ورکرزموجود ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اٹک جیل میں سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے دیگر جیلوں کے 53 افسران کو تعینات کیا گیا ہے، چار اے ایس پی رینک کے پولیس افسران تین شفٹوں میں ڈیوٹی سرانجام دیتے ہیں، ملزم اور سٹاف کی نقل وحرکت چیک کرنے کے لئے 3 کیمرے نصب کئے گئے ہیں، ڈیوٹی دینے والے سٹاف کو دو وائرلیس فون دیئے گئے ہیں، فیملی کے لئے منگل دن 2 بجے، وکلا کے لئے جمعرات کا دن ملاقات کے لئے مقرر کیا گیا ہے، ملاقاتوں کے دوراں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس وقت اٹک جیل میں 982 قیدی قید ہیں، وکیل نعیم حیدر پنجوتھا، اہلیہ بشری بی بی، عمیر خان نیازی، بابر اعوان اور لطیف کھوسہ ملاقاتیں کرچکے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے طبی چیک اپ کے لئے پانچ ڈاکٹرز کا پینل ہر وقت موجود ہوتا ہے۔
اٹارنی جنرل نےسہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی ہے۔