ایک نیوز: امریکا کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کر لی ہے جس میں عدلیہ کے ضابطۂ اخلاق پر بحث متوقع ہے۔
غیر ملکی خبررساء ایجنسی کے مطابق کمیٹی کے ڈیموکریٹک چیئرمین ڈک ڈربن نے ججوں کے بارے میں اخلاقی ضوابط سے متعلق ممکنہ اصلاحات پر بات کرنے کے لئےچیف جسٹس سے کہا تھا کہ وہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔سینیٹر ڈربن کی جانب سے ججوں کے اخلاقی معیارات پر پورا نہ اترنے سےمتعلق انکشافات کےپیش نظر یہ بات کہی گئی تھی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس کا کہنا ہے کہ وہ سینیٹ کی کمیٹی کے دعوت نامے کو احترام کے ساتھ مسترد کر تے ہیں۔ چیف جسٹسز کی جانب سے اس طرح کی پیشیاں شاذ و نادر ہی ہوتی ہیں اور ان سے امریکی حکومت کی تینوں برانچز کے درمیان اختیارات کی تقسیم کے بارے میں تشویش پیدا ہونےکا بھی خدشہ ہے۔
امریکی سپریم کورٹ کے ترجمان نےجواب میں پانچ صفحات پر مشتمل بیان جاری کیا ہے جس میں عدلیہ کےموجودہ اخلاقی معیارات پر مبنی معلومات شامل ہیں۔سینیٹ کی جوڈیشری کمیٹی کے چیئرمین نے اس سے قبل چیف جسٹس رابرٹس سے کہا تھا کہ وہ جج تھامس اور ایک دولت مند ری پبلکن ڈونر کے درمیان روابط کی تحقیقات بھی کریں۔
جسٹس تھامس سپریم کورٹ کے نو ججوں میں سب سے زیادہ عرصے سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ نیوز آؤٹ لیٹ میں رپورٹس کی اشاعت کے بعد سے دباؤ میں ہیں۔ رپورٹ میںامریکی ریاست ٹیکساس کی کاروباری شخصیت ہارلن کرو کے ساتھ ان کے تعلقات کی تفصیلات بتائی گئی تھیں جن میں رئیل اسٹیٹ کی خریداری اور ایسے پرتعیش سفر شامل تھے جن کے لئے ادائیگی کروانا تھی۔