رشوت کیس، پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

رشوت کیس، پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

ایک نیوز (سلیمان اعوان): پرویز الٰہی اور دیگر کیخلاف کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کا مقدمہ میں عدالت میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے  سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے خلاف ساڑھے 12 کروڑ روپے کی کرپشن کے مقدمے میں درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔  امجد پرویز ایڈووکیٹ نے پرویز الہی کی بیماری کی بنیاد پر حاضری معافی کی درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت نے حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی۔عدالت نے 10 لاکھ روپے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیتے ہوئے عبوری ضمانت منظور کی ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ کسی ملزم کے بیان کی بنا پر دوسرے ملزم کی سزا نہیں بنتی ہے۔ شواہد کی بنا پر ضمانت کنفرم کی جاتی ہیں،یہ کیس پر فوری مزید انکوئری کی ضرورت ہیں ۔

دورانِ سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ کل تحقیقات نامکمل تھیں، آج افضال شاہ کا بیان بھی آ گیا ہے اور دورانِ تفتیش پرویز الہٰی گناہ گار پائے گئے ہیں۔ افضال شاہ کی جانب سے 161 کا بیان قلم بند کروایا گیاہے جس میں افضال شاہ نے پرویز الہٰی و دیگر پر ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام لگایا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا افضال شاہ کا یہ بیان ملزم کے سامنے قلم بند کیا گیا؟ جس جگہ مبینہ رشوت کی رقم ادا کی گئی کیا اس وقت پرویز الہٰی موقع پر موجود تھے؟ جس پر امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار پرویز الہٰی اس وقت موقع پر موجود نہیں تھے۔ اس کے علاوہ تین گواہ سینٹر مینیجر نوید، طارق، محمد طلال لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے افسران ہیں

جس کے بعد عدالت نے  رشوت کیس میں  چوہدری پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت اور حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت نے ساڑھے 12 کروڑ روپے کی کرپشن کے مقدمے میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی تھی۔

چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل امجد پرویز نے عدالت میں مؤقف پیش کیا تھا کہ سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پر ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت لینے کا الزام ہے، کیس میں جسے مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا اس کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا گیا ہے۔