ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے وفد نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کیلئے آنے پر احتجاجاً واک آؤٹ کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا اور فلسطین کا مقدمہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگ اور یوکرین میں خطرناک لڑائی جاری ہے، ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، فلسطینی بچے زندہ دفن ہورہے ہیں، جل رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہوئی ہے، صرف مذمت کرنا کافی نہیں، ہمیں اس خونریزی کو فوری روکنا ہوگا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو اور اقوام متحدہ فوری طور پر فلسطین کو اقوام متحدہ کا رکن تسلیم کرے۔
وزیراعظم شہبازشریف کے خطاب کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خطاب کرنا تھا، اس موقع پر پاکستانی وفد نے احتجاجاً اسرائیلی وزیراعظم کی تقریر کا واک آؤٹ کردیا اور اسمبلی سے باہر چلے گئے، اس کے علاوہ دیگر ممالک نے بھی احتجاجاً نیتن یاہو کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔
نیتن یاہو کے سٹیج پرآتے ہی درجنوں سفارتکار جنرل اسمبلی ہال سے باہر نکل گئے۔