ویب ڈیسک:وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ یواین قراردادوں پر عدم عملدرآمد نے مشرق وسطیٰ کو خطرات سے دوچار کر دیا، غزہ میں خونریزی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، مظالم روکنا ہوں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کا آغاز قرآن پاک کی آیات سے کیا، وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے صدر کو انتخاب پر مبارکباد بھی دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی سے بطور وزیراعظم دوسری بار خطاب باعث اعزاز ہے، موجودہ حالات میں دنیا کو بےشمار چیلنجز کا سامنا ہے، غزہ پراسرائیل کی جارحیت جاری ہے، غزہ پراسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کےالمناک سانحہ نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، معصوم بچوں، عورتوں اور نہتے شہریوں کے قتل پرخاموش نہیں رہا جاسکتا، نہتے فلسطینیوں کا خون رائیگاں نہیں جائےگا، عالمی برادری کو پائیدارامن اور دوریاستی حل کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن تسلیم کیا جائے، فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ یواین قراردادوں پرعملدرآمد میں ناکامی نےمشرق وسطیٰ کو مزید خطرات سے دوچار کر دیا ہے، اسرائیل کو اپنی جارحیت بڑھانے کی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، مسئلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے، یہ طے ہوا تھا کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے گا، ہمارا مطالبہ ہے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے ، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی جبر کے باوجود کشمیری برہان وانی کے نظریئے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں غیرمقامی لوگوں کو آباد کر رہا ہے، بھارت کے جارحانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات ہیں، پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔