ایک نیوز : جمہوریہ آذربائیجان کی افواج نےنگورنوکاراباخ کے سابق سربراہ روبن وردانیان کو گرفتار کر لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ 50,000 سے زیادہ پناہ گزینوں نے آرمینیا میں پناہ لے رکھی ہے۔روبن وردانیان ایک تاجر ہیں اور انہوں نے نومبر 2022 ء سے مختصر مدت کے لیے نگورنوکاراباخ کی علیحدگی پسند حکومت کی سربراہی کی تھی۔ وہ ان ہزاروں لوگوں میں شامل تھا جو اپنا علاقہ چھوڑ کر آرمینیا جا رہے تھے۔
نگورنوکاراباخ کے سابق سربراہ روبن وردانیان کی گرفتاری پر لوگوں کا پہلا ردعمل یہ تھا کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں، کسی کو بھی کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے اس علاقے پر قبضے کے بعد نگورنو کاراباخ نسل کے تقریباً 50,000 آرمینی باشندے نسلی تطہیر کے خوف سے اس علاقے سے فرار ہو گئے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمہوریہ آذربائیجان کے صدر سے کہا کہ وہ اپنی افواج کو خطے میں مزید تشدد سے باز رکھیں۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ چوتھا دن ہے کہ نگورنو کاراباخ سے آرمینیا میں گاڑیوں کا داخلہ جاری ہے۔ حکومت کے قریبی امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں اور حصوں میں 60 رجسٹریشن مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ نگورنو کاراباخ – جو آذربائیجان کے حصے کے طور پر جانا جاتا ہے، تین دہائیوں تک نسلی آرمینیائیوں کے زیر کنٹرول رہا۔ جنوبی قفقاز کا یہ پہاڑی علاقہ آرمینیا کے ساتھ ساتھ اس کے اتحادی روس کی سرپرستی میں تھا۔