ایک نیوز :سیکرٹری اوور سیز پاکستانیز نے کہا کہ پاکستان سے بہت سے فقیر بھیک کی غرض سے بیرون ملک جارہے ہیں ، عرب ممالک میں 90فیصد گرفتار فقیروں کا تعلق پاکستان سے نکلتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر منظور احمد کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کا اجلاس ہوا، سیکرٹری اوور سیز نے اس موقع پر کہا کہ حرم کے اندر سے جتنے جیب کترے پکڑے جاتے ہیں ان میں اکثریت کا تعلق پاکستان سے ہوتا ہے،اس مسئلے کے حل کیلئے دفتر خارجہ کے ساتھ ملکر میکنزم بنا رہے ہیں۔فقیر زیادہ تر عمرے کے ویزے یا وزٹ ویزے پر جاتے ہیں، اووسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کی کل تعداد 2700 ہے۔
حکام وزارت اووسیز کا کہناتھا کہ جاپان کے ساتھ دو-طرفہ پروگرام 2019 میں شروع ہوا،ایک ٹی آر پی پروگرام ہے، دوسرا اسکلز پروگرام ہے،جاپان کی زبان کا کورس کروایا جاتا ہے، جاپان نے 3 لاکھ 40 ہزار ہنر مند افراد مانگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ڈیڑھ لاکھ ، نیپال نے 91 ہزار ، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے بھی اس پر ہنر مند افراد جاپان بھیجے ،پاکستان سے صرف دو سو افراد جاپان گئے، ہمارے پاس پچاس ہزار انجنیر بے روزگار ہیں ،سعودی عرب کو اب سادہ لیبر نہیں سکلڈ لیبر چاہیے ،ہمارے تیس لاکھ افراد سعودی عرب میں ہیں ،ہم نے جو پہلے پرپوزل تیار کی تھی وہ سعودی عرب نے مسترد کر دی ۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بھارت نے تو چاند پر قدم رکھ دیا ہے، ہم روزانہ کوئی چاند چڑھا دیتے، ہم تو اب بنگالی اور نیپانی افراد سے بھی کم تنخواہ پر کام کرنے کو تیار ہیں۔
سیکرٹری نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں سکلڈ سینٹر بنا دیا ہے،یو اے ای میں ہمارے سولہ لاکھ افراد ہیں، قطر میں دو لاکھ پاکستانی ہیں ،ایک ملین کے قریب پاکستانی سمندر پار ہیں،بھارت اور بنگلہ دیش ہم سے بہت آگے ہیں،ہمارے لوگ سکلڈ نہیں اور پاکستانیوں پر بیرون ملک بھروسہ نہیں کیا جاتا ۔