ایک نیوز: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے خالد بٹ چوک انڈرپاس اور گھوڑا چوک ڈیفنس موڑ فلائی اوور کے منصوبوں کا دورہ کیا ہے اور دونوں منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی محسن نقوی نے کیولری گراؤنڈ سے گھوڑا چوک ڈیفنس موڑ فلائی اوور تک سوا کلومیٹر پیدل چل کر دونوں پراجیکٹس کے تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔
وزیر اعلی محسن نقوی نے تعمیراتی کاموں کے دوران ٹریفک کی روانی کے لئے بہترین انتظامات کی ہدایت کردی۔ اپنے بیان میں انہوں ںے کہا کہ منصوبوں کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے- منصوبوں کی بروقت تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے-
چیف انجینئر ایل ڈی اے نے خالد بٹ چوک انڈرپاس جبکہ سی ای او سی بی ڈی عمران امین نے گھوڑا چوک ڈیفنس موڑ فلائی اوور کے منصوبے پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔
نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دونوں منصوبوں کی تکمیل سے سنٹر پوائنٹ تا ڈیفنس موڑ سگنل فری کوریڈور بنے گا- خالد بٹ چوک پر دو رویہ، دولین پر مشتمل انڈرپاس تعمیر کیا جارہا ہے۔ گھوڑا چوک ڈیفنس موڑ پر تین لین پر مشتمل 742 میٹر طویل فلائی اوور تعمیر کیا جا رہا ہے- منصوبے سے منسلک دیگر سڑکوں کی مرمت کا کام بھی کیا جائے گا۔ منصوبوں کی تکمیل سے یومیہ ایک لاکھ 80ہزار گاڑیوں کو آمد ورفت میں بے پناہ آسانی ملے گی۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ گلبرگ، کلمہ چوک، سی بی ڈی، کینٹ کیولری گراؤنڈ، ڈی ایچ اے اوروالٹن میں رہنے والے شہری مستفید ہوں گے۔ خالد بٹ چوک انڈرپاس کی لمبائی 540میٹر اور چوڑائی 15.8میٹر ہوگی۔
صوبائی وزراء اظفر علی ناصر۔ بلال افضل۔ ڈپٹی کمشنر اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی میڈیا سے گفتگو
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ خالد بٹ چوک انڈرپاس پراجیکٹ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے جلد مکمل کر لیا جائے گا- کوشش ہے کہ اکتوبر تک خالد بٹ چوک انڈر پاس شہریوں کے لئے کھول دیں- خالد بٹ چوک گلبرگ، ڈیفنس اور کینٹ کو لنک کرتا ہے-
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے گھوڑا چوک پراجیکٹ مقررہ وقت سے پہلے مکمل کر کے لاہور کے شہریوں کو خوشخبری دیں- دونوں پراجیکٹس پر دن رات کام جاری ہے- کوشش ہے کہ معیار اور ایس او پیز کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں پراجیکٹس جلد مکمل کئے جائیں- ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لئے اگلے چند روز میں کچھ روڈز کھول دیئے جائیں گے-
نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ رہائشیوں کو چند دنوں کی مشکلات ضرور ہیں لیکن ان کا ٹریفک کا مسئلہ مستقل طور پر حل ہو جائے گا- لاہور میں سب سے زیادہ بارش کا پانی والٹن روڈ پر جمع ہوتا ہے- والٹن روڈ سے بارش کے پانی کے اخراج کیلئے کنٹونمنٹ بورڈ سے رابطہ کیا ہے- پنجاب حکومت اور سی بی ڈی 8ارب روپے کی لاگت سے بارشی پانی کی ڈرینج کے منصوبے پر کام کررہی ہے- والٹن روڈ پر نکاسی آب کا پراجیکٹ 120 دنوں میں مکمل ہو جائے گا- بارش کے پانی کی نکاسی کا پورے علاقے کا مسئلہ تھا جو جلد حل ہو جائے گا-
محسن نقوی نے بتایا کہ انجکشن سکینڈل میں جو ملزمان بھی ملوث ہیں ان کو پکڑ رہے ہیں- چاہے کوئی جتنا بھی با اثر ہو انجکشن سکینڈل میں ملوث افراد سے رعایت نہیں برتی جائے گی- انجکشن سکینڈل کے متاثرین سے انصاف کا وعدہ کیا تھا جو ہر صورت پورا کریں گے، یہ ہمارا فرض ہے- انجکشن سکینڈل کی رپورٹ چند دنوں میں آجائے گی، رپورٹ آنے تک قیاس آرائیاں کرنا نا مناسب ہے-
انہوں ںے مزید بتایا کہ ظفر علی پلاسٹک روڈ اپنی نوعیت کا پنجاب کاپہلا پراجیکٹ ہے- محکمہ مواصلات و تعمیرات نے پلاسٹک پراجیکٹ پر زبردست کام کیا ہے- ظفر علی پلاسٹک روڈ6 کروڑ روپے کی بجائے 2 کروڑ روپے میں تعمیر ہوا- کوشش ہے کہ لاہور کے مختلف علاقوں میں پلاسٹک روڈ بنائے جائیں- پلاسٹک روڈ کا فائدہ یہ ہے کہ بارش کا پانی جذب کر لیتا ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہوتا-
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ شاہدرہ پراجیکٹ پہلے سے جاری تھا جس میں اب راوی پل شامل کیا گیا ہے، جلد مکمل کر لیا جائے گا- سدرن لوپ تھری پراجیکٹ لاہور کا بہت بڑا پراجیکٹ ہے جس پر کام تیزی سے جاری ہے- ہماری کوشش ہے کہ جو کام شروع کئے ہیں مکمل کرائیں-
انہوں نے کہا کہ لاہور کے چھوٹے روڈز کی حالت خراب ہے، جلد مرمت کرائی جائے گی- تعمیراتی کاموں کے دوران کوئی درخت نہیں کاٹا جا رہا- ہر ڈویژن میں بڑے پراجیکٹس پر کام شروع ہے- جو چیزیں ضروری ہے ان پر کام کر رہے ہیں-