عسکری قیادت اور حکومت کی کوششوں سے پاکستان معاشی بحالی کی راہ پر گامزن 

عسکری قیادت اور حکومت کی کوششوں سے پاکستان معاشی بحالی کی راہ پر گامزن 
کیپشن: With the efforts of the military leadership and the government, Pakistan is on the path of economic recovery

ایک نیوز: عسکری قیادت اور حکومت کی کوششوں اور تعاون سے پاکستان معاشی بحالی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے۔ 21 ستمبر کے بعد سے ڈالر کی قیمت میں 12 روپے کی کمی ہوئی۔ سالانہ مہنگائی کی شرح 27.4فیصد ہوگئی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صرف 2.6 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عسکری قیادت کی بے لوث کوششوں اور حکومت کے تعاون سے ملکی معیشت اب درست سمت کی جانب گامزن ہے۔ ملک میں معیشت کی بحالی کا سفر تیزی سے جاری ہے۔

یکم ستمبر سے 21 ستمبر کے درمیان ڈالر کی قیمت مسلسل گراوٹ کا شکار ہے، 305 روپے سے گر کر ڈالر کی قیمت 293 روپے پر آگئی ہے۔ ملک میں سالانہ افراط زر کی شرح مسلسل تیسرے مہینے کمی کے باعث اگست 2023 میں 27.4 فیصد پر آگئی ہے۔

پاکستان کا تجارتی خسارہ 39.1 بلین سے کم ہو کر 24.1 بلین رہ گیا ہے۔ مالیاتی سال 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.5 بلین ڈالر سے کم ہو کر 2.6 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ مالیاتی سال 2023 کی مجموعی پیداوار 66623.6 بلین روپے سے بڑھ کر 84651.9 بلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔

سال 2023 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری نے 1.72 بلین ڈالر کا تجارتی اضافہ کیا۔ اگست 2023 میں پاکستان کی آئی ٹی کی برآمدات ماہانہ 10 فیصد اضافے کے ساتھ 235 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

مالیاتی سال 2023 میں کوئلہ، ڈولومائٹ، چونے کے پتھر، چٹانی نمک اور گیرو کی پیداور میں 17%، 42%، 53%، %10، %12اور %15اضافہ ہوا۔ پچھلے دو ماہ میں چین نے پاکستان میں 50.4 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی۔

مالیاتی سال 2023 میں پاکستان کی توانائی کی پیداوار میں سالانہ 5 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان کی ٹیلی کمیونیکیشن صنعت میں اس سال 632 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔ موجودہ سال میں بینکوں کا منافع 284.5 بلین روپے تک پہنچ گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں اگلے 3 سالوں کے لئے 25 بلین ڈالر اور 10 سالوں میں 1 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کیلئے ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ایس آئی ایف سی کے تحت سعودی عرب اگلے دو سے پانچ سالوں کے درمیان پاکستان میں 25 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

پاکستان میں9 ملین ہیکٹر سے زائد کی غیر آباد جگہ پر زراعت کے لئے لینڈ انفارمیشن منیجمنٹ سسٹمز سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا۔ چاول کی برآمدات کا تخمینہ 3 ارب ڈالر لگایا گیا۔ معاشی سال 2023 اور 24 میں حکومت نے کپاس کی 12.7 ملین گٹھڑیوں کی پیداوار کا ہدف رکھا جو  باآسانی حاصل کیا جائے گا۔

ایس آئی ایف سی کے تحت جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے 2250 ایکڑ زمین پر خانیوال فارمز قائم کیا گیا۔ 7 جون 2023 کو پہلی مرتبہ این ایل سی نے بذریعہ افغانستان 4 ہزار کلومیٹر طویل زمینی راستے کو استعمال کرتے ہوئے برآمدی اشیاء ازبکستان اور قازقستان پہنچائیں۔

زوجیان چنگ چی گروپ نے پاکستان میں پہلا الیکڑیکل وہیکل گروپ تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔ یکم اگست 2023 کو بیرک کولڈ اور وزارت پیٹرولیم کی جانب سے منرل ڈیولپمنٹ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ 

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے گوادر بندرگاہ پر باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ پاکستان کی معیشت کی بحالی کا سفر تیزی سے کامیابی کی طرف گامزن ہے۔