ایک نیوز:پیرس اولمپکس مقابلوں میں فرانس نےآئندہ سال اپنی ایتھلٹس کوحجاب پہننےسےروک دیاہے۔
فرانسیسی وزیرکھیل کےایک حالیہ انٹرویومیں کہناتھاکہ پیرس اولمپکس کے مقابلوں میں شریک فرانس کی کسی ایتھلیٹ کو حجاب پہننےکی اجازت نہیں دی جائے گی،جس کی وجہ سےسوشل میڈیاپرایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ فیصلہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران فرانسیسی حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلوں میں سے ایک ہے جن میں مخصوص مقامات پر حجاب پر پابندی لگائی گئی تھی۔
فرانسیسی حکومت کے اس اعلان کے بعد صارفین اسے اسلاموفوبیا کہتے ہوئے فرانسیسی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہےکہ یہ فیصلہ ملک میں مسلمان خواتین کیلئے مشکلات میں اضافے کا باعث بنے گا اور ان کے کھیلوں کے شعبے میں آگے بڑھنے میں رکاوٹ ڈالےگا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے بھی فرانسیسی حکومت کے اس فیصلے پر شدید تنقیدکی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ترجمان برائے انسانی حقوق نےکہا ہےکہ کسی کو خواتین پر اپنا فیصلہ مسلط نہیں کرنا چاہیے کہ وہ کیا پہنیں اور کیا نہیں پہنیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کی تمام اقسام کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی کنونشن اس امتیازی سلوک کو مسترد کرتا ہے،کسی گروپ کے خلاف امتیازی سلوک کے نقصان دہ نتائج ہو سکتے ہیں۔
خیال رہےکہ2024 میں ہونے والے پیرس اولمپکس کے مقابلے فرانسیسی دارالحکومت میں26 جولائی سے11 اگست تک جاری رہیں گے۔