آج پوری دنیا کے کشمیری یوم سیاہ کشمیر منا رہے ہیں

Oct 27, 2024 | 11:27 AM

ایک نیوز:آج پوری دنیا کے کشمیری یوم سیاہ کشمیر منا رہے ہیں، 27اکتوبر1947کو بھارت نے اپنی فوجیں کشمیر میں اتارکر غیر قانونی قبضہ کرلیا تھا ،اُس غیر قانونی قبضے کے بعد سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ایسا دور شروع ہوا کہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے ہی محروم کردیا گیا۔
 بھارتی فوج نے نہتے اور مظلوم کشمیریوں پر قابض ہو کر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ ڈالے، بھارتی افواج کے ظالمانہ ہتھکنڈوں اور ظلم و جبر کے باوجود کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے مطالبہ سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے ،جموں و کشمیر کے عوام گزشتہ 77 سال سے بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں اور انہیں بدترین قسم کی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سامنا ہے۔
 5اگست 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ اور غاصب مودی سرکار نے اپنے ہی آئین کو روندتے ہوئے جنت نظیر کشمیر کو ہڑپ لیا اور اس کی خودمختار حیثیت ختم کردی، مکار مودی نے مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے سفاک بھیڑیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، بھارت نے 5اگست کے ایک اوچھے وار سے ان تمام کشمیریوں کے حقوق کاقتل عام کرڈالا جو پہلے سے بھارت کی فسظائیت کا شکار بن رہے تھے ۔
تاحال کشمیر ایک جیل کی شکل پیش کر رہا ہے جہاں کشمیری اپنے ہی گھروں تک محصور ہو کر رہ گئے ہیں، ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق، جنوری 1989 سے 2021 تک بھارتی فوجیوں نے تقریبا 2لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا، ہزاروں خواتین کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کیا جبکہ ہزاروں کشمیری خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا اب صرف مقبوضہ کشمیر کے مسلمان ہی نہیں بلکہ بھارت میں بسنے والے کشمیری بھی مودی کے جبر کا شکار ہو رہے ہیں۔
 بھارت میں رہنے والے کشمیری مسلمان مودی سرکار کی غیر منصفانہ پالیسیوں اور امتیازی سلوک کے باعث عدم تحفظ کا شکار ہیں،27اکتوبر 1947 کے بعد سے اب تک کشمیری بھارت کی کے ظلم و جبر کے باعث پسماندہ زندگی گزار رہےہیں، بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف کشمیری آخری سانس تک 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے رہیں گے۔
یوم سیاہ کشمیر پر مشعال ملک نےویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارتی قبضے کے بعد ایک لمحہ ایک سیکنڈ نہیں گزرا جب کشمیریوں نے قربانی نہ دی ہو ،کشمیر کا دوسرا مطلب صرف اور صرف قربانی ہے ،آج میں دنیا سے بھی پوچھنا چاہتی ہوں کہ دنیا بھر میں اگ لگی ہوئی ہےہر جگہ ظلم ہے کہیں امن نہیں ہے ۔
مشال ملک کا کہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین دنیا اور یونائٹ نیشنز کے سب سے پرانے حل طلب مسئلے ہیں ، کشمیری اور فلسطینی اج بھی اپنی جنگ نہتے لڑ رہے ہیں، اللہ کرے ہمارے لاکھوں شہداء کی قربانیاں رنگ لائیں اور ہمیں یوم سیاہ نہ بنانا پڑے اللہ پاک سے دعا ہےہماری آزمائش ختم کر دیں، دنیا سے کہتی ہوں ظلم بڑھتا جا رہا ہے یہ نہ ہو ایک دن سارے انٹرنیشنل قوانین کو دنیا ماننے سے انکار کر دیں۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کے یوم سیاہ کے موقع پر وزیر اعظم شہبازشریف نےپیغام میں کہا کہ 77سال قبل آج کے دن بھارت نے سرینگر پر بزور طاقت قبضہ کیا، بھارت اپنے جابرانہ ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کی حقیقی امنگوں کو دبا نہیں سکتا،بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیری عوام کی خودارادیت کی جائز خواہش کو دبایا،آج کشمیری عوام تکلیف دہ پابندیاں برداشت کر رہے ہیں،سیاسی قیدوں کی تعداد ہزاروں میں ہے یہ جابرانہ اقدامات کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تڑپ کو کم نہیں کر سکتے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا مقبوضہ کشمیر کے یوم سیاہ پر پیغام میں کہنا تھا کہ بھارتی جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی میں ثابت قدر رہے، نہتے کشمیری کئی دہائیوں سے بھارتی افواج کے وحشیانہ جبر کو برداشت کر رہے ہیں،ہزاروں بے گناہ کشمیری شہید کئے جا چکے ہیں،حریت رہنما قید ہیں،ظلم اور جبر سے بھارت کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتا،عالمی برادری بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے۔    

مزیدخبریں