ایک نیوز: پاکستان کی معروف ٹک ٹاکر علیزے سحر کی تین دن قبل انٹرنیٹ پر قابل اعتراض ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد علیزے کی خود کشی کی بے بنیاد خبریں سامنے آئیں تاہم اب ٹک ٹاکر نے خود سامنے آتے ہوئے ویڈیو وائرل کرنے والے مبینہ شخص کی شناخت بتا دی ہے اور ساتھ ہی بڑا اعلان بھی کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاکر علیزے نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” پچھلے تین دنوں میں میرے بارے میں بہت باتیں ہو رہی ہیں ، میں آج ساری تفصیل بتاﺅں گی، اس آدمی کے بارے میں بھی بتاﺅں گی جس نے ویڈیو لیک کی۔جب ننگا ہی کر دیاہے تو پھر ٹھیک ہے ،تین دن پہلے مجھے رات گیارہ بجے پتا لگا تو میں اگلے روز صبح میں ملتان میں سائبر کرائم کے دفتر گئی، صبح سے شام تک وہاں رہی، میرے ساتھ تعاون اور بہت سپورٹ کیا گیا ،لیکن اس کے بارے میں کوئی سخت ایکشن نہیں لیا گیا ،جس نے ویڈیو بنائی اور مبینہ لیک کی اس کی کالز کی تفصیل اور تصاویر نکالیں گئیں،میں تصدیق کر تی رہی، وہ شخص وہ قطر میں بیٹھا ہے ۔
علیزے کا کہناتھا کہ وہ شخص اوکاڑہ کا رہنے والا ہے اور اس وقت قطر میں ہے ، سائبر کرائم کی ان سے بات ہوئی، اس نے کہا کہ میں نے ویڈیو ایڈٹ ضرورت کی ہے لیکن اپ لوڈ نہیں کی۔ ٹک ٹاکر کا کہناتھا کہ میں نے محنت کی اور اپنی محنت سے کامیاب ہوئی ہوں۔جو مجھے سپورٹ کررہے ہیں ان کا بہت زیادہ شکریہ اداکرتی ہوں ۔ میں اس طرح کی نہیں ہوں، جس طرح کی بھی ہوں آپ کے سامنے ہوں ، فیک انٹرویوز میں بکواس کی جارہی ہے ، مجھے بلیک میل کیا جارہا تھا ، جب سے یوٹیوب پر آئی ہوں تو شروع دن سے ہی بلیک میل کیا جارہاہے۔
ٹک ٹاکر کا کہناتھا کہ میں نے محنت کی اور میری فیملی نے مجھے سپورٹ بھی کیا ، ان کو پتا ہے کہ میں کس طرح کی لڑکی ہوں ، اگر یہ شخص پاکستان میں ہوتا تو میں نے اسے چھوڑنا نہیں تھا ۔ میرے بارے میں جھوٹ پھیلایا جارہاہے کہ میں فلموں میں آنا چاہتی ہوں اور شہرت کا بہت شوق ہے ، اب جو بھی میرے خلاف بکواس کرے گا میری اگلی ویڈیو اس کے بارے میں ہوگی ، جب ننگا کر ہی دیا ہے تو پھر شرم کیسی ، میں سڑک پر نکل آﺅں گی۔