ایک نیوز:سائفرکیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف استغاثہ گواہان کا بیان قلمبند نہ ہوسکا، سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق آفیشنل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کےجج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔
پراسیکیوٹر شاہ خاور اور وکیل صفائی بیرسٹرسلمان صفدر کے علاوہ دیگر پیش ہوئے، استغاثہ کے پامچ گواہان بھی عدالت پیش ہوئے۔
وکلاء صفائی نے گواہان کے بیانات قلمبند نہ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ فیصلہ میں آبزرویشن دی، تحریری فیصلہ آنے تک گواہان کے بیانات قلمبند نہ کیے جائیں۔
پراسیکیوٹر نےمخالفت کرتے ہوئے استغاثہ گواہان کے بیان قلمبند کرنے کی استدعا کی۔
بعد ازاں عدالت نے وکلاء صفائی کی استدعا پر سماعت منگل31 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی اڈیالہ جیل کےباہر گفتگو
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک فرد جرم عائد کاروائی درست نہیں کی جاتی شہادتیں قلمبند نہیں کی جا سکتیں،آج سب سے پہلے جج صاحب کو بتائیں گے کہ آگے نہیں بڑھا خا سہتا جب تک فرد جرم کاروائی درست نہ کی جائے،ٹرائل کورٹ میں ہونے والی کاروائی کو جب تک درست نہیں کیا جاتا مقدمے کی سماعت آگے نہیں بڑھ سکتی،مقدے کی سماعت سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ کچھ ہدایات کے ساتھ نمٹایا گیا ہے۔
وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تحریری حکمنامے کا انتظار کرے،سائفر کیس میں کوئی شہادت قلمبند نہیں ہونی چاہیے جب تک ہائیکورٹ کا تحریری حکمنامہ نہ آجائے، عمران خان کی ضمانت سے متعلق آج فیصلہ بھی آنا ہے، عمران خان ضمانت کیس میں 4 دن سماعت اور دس گھنٹے دلائل دئیے،مقدمے کے اخراج اور ایف آئی آر کے اخراج کا فیصلہ بھی آرہا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکمنامے تک کوئی پیش رفت نہیں ہونی چاہیے،ہم چاہتے ہیں اوپن ٹرائل ہو اور میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت ہو۔