ایک نیوز:کسٹم انٹیلیجنس انسپکٹر اور وفاقی پولیس آمنے سامنے آگئی،وفاقی پولیس نے نان کسٹم پیڈ گاڑی پکڑنے آئے کسٹم حکام و اہلکاروں کو ہی اندر کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس او ٹو آئی جی اسلام آباد نجیب شاہ کی مبینہ نان کسٹم پیڈ گاڑی کسٹم حکام کو تحویل میں لینا مہنگی پڑ گئی،کسٹم کی 2 گاڑیاں 1 انسپکٹر 5 جوان نان کسٹم پیڈ گاڑی کی ریکی کر رہے تھے،کسٹم آفیسر نے جی نائن سگنل خیبر چوک نجی پیڑول پمپ کے پاس مبینہ طور پر ڈی ایس پی نجیب شاہ کی گاڑی کو روکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی نجیب شاہ نے کسٹم حکام کو مبینہ نازیبا الفاظ کہے اور اور پولیس نفری بلا لی،آئی جی اسلام آباد کے پی ایس او نے فون کر کے ایس ایچ او کراچی کمپنی کو بلا لیا،ایس ایچ او کراچی کمپنی نے موقع پر پہنچ کر مبینہ طور پر کسٹم حکام کو ہی دھرلیا اور حوالات بند کر دیا،پولیس اہلکاروں نے کسٹم اہلکاروں پر مبینہ تشدد کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم انسپکٹر طارق سمیت کار سیل سکوارڈ میں پانچ اہلکار شامل ہیں۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے،معاملے کی تحقیقات ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر حسن رضا کر رہے ہیں،معاملے کی تحقیقات ہونے تک ڈی ایس پی کو عہدے پر کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
بعد ازاں ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کےاحکامات پر کسٹم حکام رہا،آئی جی اسلام آباد نے ڈی ایس پی نجیب شاہ کو عہدے سے ہٹا دیا۔