فلسطینی مواد شئیر کرنے پر عائد پابندی ہٹائی جائے، ملائیشیا

meta palestine
کیپشن: meta palestine
سورس: google

ایک نیوز : ملائیشیا میں شعبہ مواصلات کے نگراں اداے نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو فلسطین کے حوالے سے مبینہ طور پر مواد بلاک کرنے کے بعد وارننگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق ملائشیا کے وزیر مواصلات فہمی فاضل نے ایکس (ٹوئٹر) پر پیغام میں کہا کہ ’اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو اس حوالے سے سخت اقدامات کرنے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔‘

فہمی فادضل نے کہا ہے کہ ’متعدد پارٹیوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ سوشل میڈیا سے فلسطین کے حوالے سے مواد ہٹانے کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘

ملائشیا کے وزیر نے کہا ہے کہ ’ملائشیا کے لوگوں کو فلسطین کے حوالے سے آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے اور ان سے یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا۔‘

ملائشیا کے وزیر نے بیان میں مزید کہا کہ ’ٹک ٹاک نے ملائیشیا کے قوانین پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا اور گمراہ کن مواد کو روکنے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔‘

ٹک ٹاک نے ایک بیان میں کہا کہ ’پلیٹ فارم پر مواد ہٹانے کے حوالے سے پیش آنے والے مسائل کو حل کیا جائے گا۔‘