ایک نیوز : امریکا کا شام پر فضائی حملہ، متعدد امدادی کیمپ تباہ، ۔ امریکی فوج نے یہ کارروائی امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد کی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے دعویٰ کیا کہ 17 اکتوبر سےایران کی جانب سے شام اور عراق میں ہمارے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر جوائی کارروائی کرتے ہوئے مشرقی شام میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور اور اس کے حمایت یافتہ گروپوں کے تعاون سے دو اہداف کو نشانہ بنایا۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ جے۔ آسٹن III نے مشرقی شام میں امریکی فوجی حملوں پر بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج امریکی فوجی دستوں نے مشرقی شام میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) اور اس سے منسلک گروپوں کے دو اہداف پر اپنے دفاعی حملے کیے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ امریکی فوج کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ ہم نے یہ فضائی حملہ ان ناکام حملوں کی ایک سیریز کے جواب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروپوں کی جانب سے 17 اکتوبر سے عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں ایک امریکی بھی مارا گیا۔ 21 امریکی فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئیں۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ جے۔ آسٹن III نے کہاہے کہ فوج اور فوجیوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے وہ ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نےکہا کہ صدر کے لیے امریکی فوج اور فوجیوں کے تحفظ سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں ہے۔ ہماری جوابی کارروائی واضح پیغام دیتی ہے کہ ہم ایسے حملوں کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ امریکہ اپنی فوج اور فوجیوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
یادرہے مبینہ طور پر ایران کی جانب عراق اور شام میں امریکی اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے کئی حملے کیے گئے۔ اس دوران تقریباً 21 امریکی فوجی زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے ایک بعد میں حرکت قلب بند ہونے سے چل بسا۔ پینٹاگون کے مطابق امریکہ کے عراق میں 2500 اور شام میں 900 فوجی ہیں