ایک نیوز: عدالت عظمیٰ کے ججز کے خلاف شکایات کے معاملے پر سپریم جوڈیشل کونسل کا جسٹس نقوی مظاہرنقوی کو شوکازنوٹس جاری،10نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی صدارت کی ۔سپریم جوڈیشل کونسل کے دیگر ممبران میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان بار کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کی مبینہ آڈیو لیک پر ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف مالی بےضابطگی پر بھی شکایات سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئی تھیں۔اٹارنی جنرل کونسل کے آئندہ اجلاس میں بطور پراسیکیوٹر پیش ہونگے۔
جسٹس مظاہر نقوی کو کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں چیلنج کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔بطور جج مستعفی ہونے پر جسٹس مظاہر نقوی پنشن اور دیگر مراعات کے حقدار ہونگے۔
چیف جسٹس (ر) عمر عطاء بندیال نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت اسکروٹنی کے لئے سینئر جج جسٹس سردار طارق کو بھجوائی تھی اور جسٹس سردار طارق نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف شکایت پر قانونی رائے 25 ستمبرکو دی تھی۔
واضح رہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف رواں سال 10 شکایات سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کی گئیں۔