ایک نیوز نیوز: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ رانا ثنا اللّٰہ کو پیغام دیتا ہوں کہ اسلام آباد کسی کے باپ کا نہیں ہے۔آپ نے اگر کوئی ربڑ کی گولیاں استعمال کی تو اسلام آباد سے بھاگ نہیں سکیں گے- معیشت تباہ ہے، جگہ جگہ بھکاری بھیک مانگ رہے ہیں، لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ شفاف الیکشن ہوں، کوئی دوسری بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کیا ہو رہا ہے، جرمنی میں کیا ہو رہا ہے، ان سارے ملکوں میں لوگوں کے جذبات کو اہمیت دی جا رہی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ 23 تاریخ کو ایک صحافی شہید ہوا، 27 تاریخ کو دنیا نے اس کو عظمت کا نشان بنادیا ہے، جس عقیدت کے ساتھ اس کو جہاں سے رخصت کیا گیا یہ مقام بہت کم لوگوں کو ملتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب کو سمجھنا چاہیے کہ حوا بدل گئی ہے، ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے، کسی سے کوئی چیز چھپ نہیں سکتی، کس کس کو روکیں گے، سب کا ایک ہی حل ہے یہ حکومت چور ہے ڈاکو ہے، لٹیرے ہیں، اصل فساد ملک میں یہ چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 پارٹیاں مل کر بھی عمران خان کا مقابلہ نہیں کرسکتیں، میں تمام ذمہ داران سے کہنا چاہتا ہوں کہ گراؤنڈ ریئلٹی کو سمجھا جائے۔
سربراہ عوامی لیگ نے کہا کہ میں نہ نواز ہوں نہ شہباز ہوں اور نہ آصف زرداری ہوں، جو مقابلے سے بھاگ جاؤں، میں مروں گا تو یہ کفن اٹھا کے دیکھے گے کہ مرگیا یا زندہ ہے- میں اصلی ہوں اور نسلی ہوں، جب جدوجہد اور آزمائش کا وقت ہوگا تو اصلی اور نسلی عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ کیا اور نہ اسٹیبلشمنٹ نے مجھ سے رابطہ کیا ہے، نہ مجھے کسی نے دھمکی دی نہ مجھے کسی نے برا بھلا کہا، میں اسی لال حویلی میں رہتا ہوں اور وہی جاتا ہوں، آج اس لیے آگیا ہوں کہ کل مجھے لبرٹی میں عمران خان کے ساتھ نکلنا ہے، اور کل ہی کے دن مجھے پنڈی چلے جانا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر مجھے آگیا ہے، میں ٹوئٹ کرلیتا ہوں بجائے پروگرام کرنے کے یہ سات دن ٹوئٹ ہی کروں گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایوری ڈے از ناٹ سنڈے ، میرے تعلقات بہت ہی اچھے تھے اچھے ہونے چاہیے، لیکن ان حالات میں مجھ پر فرض بنتا تھا کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا رہوں- عوام میں جو نفرتیں پا گئی ہے ان کو ختم ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 13 پارٹیوں نے عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں جو نعرے لگائے ہیں جس پر وزیر قانون سے استعفی لیا گیا، اسی طرح ایک وقت آئے گا اس حکومت کو کہا جائے گا کہ الیکشن کی تاریخ دو۔
انہوں نے کہا کہ لڑائی جھگڑا صرف الیکشن کا ہے، اور یہ بہت اچھی بات ہے کہ فوج نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ کبھی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے، یہ بہت اچھی بات ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے شہادت کے دن جو مریم نواز نے ٹوئٹ کی اس پر ساری قوم ان کو لعن تعن بھیج رہی ہے۔
آرٹیکل 245 کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فوج کبھی اپنے لوگوں پر گولی نہیں چلا سکتی، یہ کوئی خونی مارچ نہیں ہوگا پر امن کا مارچ ہوگا، عمران خان کی قیادت میں پرامن طور پر لوگ نکلیں گے۔