ارشد شریف کو تھریٹ الرٹ وزیراعلی کے پی کے حکم پر ملا: ڈی جی آئی ایس پی آر

Oct 27, 2022 | 11:34 AM

Hasan Moavia

ایک نیوز نیوز: ڈی جی آئی ایس پی آر بابر افتخار  کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ اداروں پر بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔  ارشد شریف کو تھریٹ الرٹ وزیراعلی کے پی کے کی ہدایت پر دیاگیا۔  کسی کوبھی ملک کو عدم استحکام کا نشانہ نہیں بنانے دینگے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اعلیٰ سطح کی تحقیقات ہونی چاہیے ہے۔ ارشد شریف کی موت افسوسناک واقعہ ہے۔ اس معاملے پر من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائے جارہےہیں۔ ان سب س الزامات ے نمٹنے کیلئے ایک جامع تحقیقات بہت ضروری ہیں۔ ارشد شریف کو پاکستان سے جانا کیوں پڑا ؟  اس پر تحقیقات ہونی چاہیے ہیں۔  سلمان اقبال کو واپس بلا کر شامل تفشیش کرنا چاہیے ہے۔ 

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اداروں پر الزامات لگانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ بار بار الزام تراشیاں کر کے آخر میں ادارے پر تنقید کی جاتی ہے۔ ہم سے غلطی ہو سکتی ہے لیکن سازشی اور غدار نہیں ہو سکتے ہیں۔ ہم بطور ادارہ اپنی قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔ ذہن سازی کرکے قوم اور افواج پاکستان میں نفرت پیدا کی جارہی ہے۔ یہ وقت اتحاد کا ہے۔ 

واقعے سے متعلق پاکستان اور کینیا کی حکومتیں مسلسل رابطے میں ہیں۔ کینیا نے یہ تسلیم بھی کیا ہے کہ جو ہوا غلطی سے ہوا۔ حقائق سامنے آنے سے قیاس آرائیوں کا بھی خاتمہ ہو گا۔ افسوسناک واقعے کو جواز بنا کر کون فائدہ اٹھا رہا ہے؟ اس پر بھی تحقیقات ہونی چاہیے ہے۔ پتہ لگایا جائے ارشد شریف کو کس نے دھمکیاں دیں؟ ارشد شریف کو یو اے ای جانے پر کس نے مجبور کیا؟ 

ڈی جی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 27 اگست میں ارشد شریف کے حوالہ سے تھرڈ  جاری ہوا۔  ارشد شریف کو تھریڈ الرٹ وزیر اعلی کے پیکے  کی ہدایت پر  دیا گیا۔ تھرٹ الرٹ کا مقصد ارشد شریف کو پاکستان چھوڑنے پر مجبور کرنا تھا۔  کے پی حکومت نے ارشد شریف کو ائیر پورٹ تک مکمل پروٹوکول دیا۔  اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تھرٹ الرٹ مخصوص سوچ کے تحت دیا گیا۔ 

27 مارچ کو جلہہ میں ساکاغذ کا ٹکڑا لہرایا گیا۔ جھوٹے بیانیے سے لوگوں کو گمراہ کیا گیا۔ ایسا بیانیہ بنایا گیا جس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ 

مزیدخبریں