ایک نیوز:پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کااعلان کر دیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج منسوخ کرنے کا اعلان کردیا،، شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ حکومتی بربریت اور دارالحکومت کو نہتے شہریوں کا مقتل بنانے کے حکومتی منصوبے کے پیشِ نظر پرامن احتجاج کی فی الوقت منسوخی کا اعلان کرتے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے شہید کارکنان کے بہیمانہ قتل کے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی نہتّے، پرامن اور محبّ وطن شہریوں کے سفّاکانہ قتل اور آپریشن کے نام پر اسلام آباد میں پرامن احتجاج کے شرکاء کے خلاف وحشت و بربریت کے ننگے مظاہرے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے شہید کارکنان کے بہیمانہ قتل کے از خود نوٹس اور وزیراعظم، وزیرداخلہ اور اسلام آباد اور پنجاب کےآئی جی کے خلاف قتل کی کارروائی کے احکامات کی اپیل کرتے ہیں، مینڈیٹ چور فسطائیوں کی ایماء پر سرکاری مشینری کی گولیوں سے درجنوں نہتے بے گناہ کارکنوں کو سیدھی گولیاں مار کر شہید کیا گیا جن میں سے8کے کوائف اب تک ہمارے پاس آ چکے ہیں۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف نے کہاکہ شہید ہونے والوں میں انیس شہزاد ستی، ملک مبین اورنگزیب، عبدالقادر، ملک صفدر علی، احمد ولی، محمد الیاس اور عبدالرشید شامل ہیں، پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیوں کی بارش کی گئی اور سینکڑوں نہتّے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا۔
پرامن احتجاج کیلئے تمام تر صعوبتیں، رکاوٹیں، تشدد، وحشیانہ بربریت برداشت کرکے ہمارے کارکن ڈی چوک پہنچے مگر اپنے شہریوں کی لاشوں کے انبار لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے، 24کروڑ پاکستانیوں کو بھیڑ بکریاں سمجھنے والے درندوں کیلئے شہریوں کا قتل تفریح کا وسیلہ ہوسکتا ہے مگر تحریک انصاف پاکستان کے عوام، اس کے وسائل اور اس کے قومی مفاد کی نگہبان ہے۔
اس سے پہلے 26 مئی 2022, 3 نومبر 2022, 26 نومبر 2022, 8 مارچ 2023، 15 مارچ 2023 اور 18 مارچ 2023 اور 24 مارچ 2023 سمیت ہر موقع پر پرامن احتجاج کو خون میں نہلانے کی ہر حکومتی کوشش کو تحریک انصاف نے پاکستان کے مفاد میں ناکام بنایا۔
بانی چیئرمین عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کی پوری سیاسی جدوجہد آئین و قانون کے دائرے میں اور پرامن تاریخ سے عبارت ہے، حقیقی آزادی ہماری منزل ہے، جب تک ہماری رگوں میں خون کا آخری قطرہ باقی ہے اس کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گے،پرامن احتجاج کیلئے ملک بھر خصوصاً خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ اور شمالی پنجاب کے اضلاع سے آگ اور خون کا دریا عبور کر کے مکمل پرامن انداز میں ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان اور شہریوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔