ایک نیوز :سینیٹ پاور کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو اور سینیئر بہرہ مند تنگی میں تلخ کلامی ہو گئی ۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ آپ کا وکیل زیادہ تیز ہےآپ کرپشن کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ میں سینیٹر ہوں میں کسی کا وکیل نہیں ہوں میں کمیٹی سے واک آوٹ کرتا ہوں۔ بہرہ مند تنگی اجلاس سے واک آوٹ کر گئے ۔
تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں این ٹی ڈی سی بورڈ ممبران نے کمیٹی کو لکھے جانے والے خط پر معذرت کر لی۔
کمیٹی نے اجلاس کے دن کی ریکارڈنگ اور مواد مہیا نہ کرنے پر سیکرٹری این ٹی ڈی سی کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر دی ہے۔اجلاس چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو کی سربراہی میں منعقد ہوا۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ کمیٹی کو ڈھائی سال ہوئے لیکن کوئی مسئلہ حل کی طرف نہیں جارہا پاور کمیٹی واحد ہے جو ملک کی بہتری کے لئے کام کر رہی ہے۔کیا کبھی کسی سینیٹر نے اپنے زاتی کام کے لئے کہا۔
سینیٹر حاجی فدا محمد نے کہا کہ وزیر توانائی اور سیکرٹری توانائی کمیٹی سے کیوں غیر حاظر ہے ۔
پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ چئیرمین این ٹی ڈی سی نے خط لکھا ہےممبران خط کی تحریر سے لاعلم تھے۔چئیرمین این ٹی ڈی سی بورڈ نے استعفی دے دیا۔کمیٹی نے اجلاس کے دن کی ریکارڈنگ اور مواد مہیا نہ کرنے پر سیکرٹری این ٹی ڈی سی کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر دی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ورلڈ بنک کی جانب سے لکھا گیا خط ورلڈ بنک کا نہیں بلکہ لوکل نمائندے کا تھا کمیٹی اجلاس میں جو بے قاعدگی پکڑی گئی اس پر کسی کو تو جواب دینا ہوگا کمیٹی نے جب معاملے میں بے قائدگی ثابت کر دی تو معاملہ ورلڈ بنک کے ہیڈآفس کو جائے گا۔