ایک نیوز :خیبر پختونخوا میں کوہستان کے ضلع کولئی پالس میں لڑکے کے ساتھ تصویر وائرل ہوے پر لڑکی کوقتل کردیاگیا۔
سوشل میڈیا پر لڑکے کے ساتھ مبینہ طور پر تصاویر وائرل ہونے پر جرگے کے فیصلے پر 18 سالہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔ نگراں وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا ارشد حسین شاہ نے واقعہ کا نوٹس لے کر ایڈیشنل چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرلی۔
کولئی پالس کے علاقے شریال میں کچھ روز قبل مقتولہ ریا بی بی اور ایک دوسری لڑکی کی ویڈیو اور تصاویر ایک لڑکے کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس پر مقامی لوگوں نے لڑکی کے ورثاء کی مشاورت سے فیصلہ کرکے ریا بی بی کو قتل کر دیا۔
مانسہرہ سے تقریباً 150 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع کولائی پلاس ضلع کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس مسعود خان نے کہا کہ ’کچھ لوگوں نے دونوں لڑکیوں کی تصاویر اپ لوڈ کی تھیں۔‘ ان میں سے ایک کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جبکہ پولیس نے دوسری کو بچا لیا‘۔ ہلاک ہونے والی خاتون کے کچھ رشتہ دار ملزمان میں شامل ہیں۔
ڈی ایس پی مسعود خان نے مقتول کے والد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
ڈی ایس پی مسعود خان کے مطابق لڑکی کے والد سمیت تمام جرگہ کے خلاف قتل مقدمہ درج کر لیا ہے اور مقتولہ کے والد ارسلان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری لڑکی نے مقامی عدالت میں بیان دیا کہ اس کی جان کو کوئی خطرہ نہیں جس کے بعد عدالت نے اسے گھر والوں کے ساتھ بھیج دیا۔
تاہم، ڈی پی او کولئی پالس مختیار تنولی کہتے ہیں کہ کوئی علاقائی جرگہ نہیں ہوا، گھر والوں نے ہی فیصلہ کرکے لڑکی کو قتل کیا۔
مختیار تنولی کے مطابق قتل میں لڑکی کے والد، چچا اور اس کے دو بھائی شامل تھے۔
ڈی پی او مانسہرہ کا کہنا تھا کہ ملزمان کو سزا دلوائیں گے اور قانون کی عمل داری یقینی بنائیں گے۔