کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کااقدام چیلنج ، بچوں کا مستقبل تباہ ہورہاہے،وکلا 

کم عمر ڈرائیورز کا کریمنل ریکارڈ بنانے کااقدام چیلنج 
کیپشن: The initiative to create a criminal record of young drivers is a challenge

ایک نیوز :کم عمر ڈرائیورز کا پولیس کی جانب سے کریمنل ریکارڈ بنانے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔وکلا نے بچوں کا مستقبل تباہ کرنےکی سازش قرار دیدیا ۔

 لاہور ہائیکورٹ میں ایڈووکیٹ رانا سکندر نے عمر ڈرائیورز کا پولیس کی جانب سے کریمنل ریکارڈ بنانے کے اقدام کے خلاف درخواست دائر کردی۔

 درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیف ٹریفک آفیسر لاہور نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ کم عمر ڈرائیورز کا نام کریمنل ریکارڈ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ سی ٹی او کی عدالت میں یقین دہانی کے باوجود بچوں کے نام کریمنل ریکارڈ میں شامل کیے جا رہے ہیں۔ بچوں کے ابھی شناختی کارڈز نہیں بنے مگر کریمنل ریکارڈ بن رہا ہے۔ استدعا کی کہ کم عمر ڈرائیورز کے نام کو کریمنل ریکارڈ میں شامل نہ کیا جائے۔ جن بچوں کا نام ریکارڈ میں شامل کیا گیا اسے خارج کیا جائے۔

قانونی ماہرین کا ایک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ  بچوں پر مقدمات درج کرنا انکے مستقبل کو  تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ایسے نہیں ہونا چاہیے ۔پولیس کے ایسے اقدام سے بچوں کو  بہت ہی نقصان اٹھانا پڑے گا  

سینئرایڈووکیٹ عابد حسین کھچی کاکہنا تھاکہ پولیس کے اقدام سے بچوں کا مستقبل تباہ ہو جائے گا۔طالبعلموں کو کالج،یونیورسٹی،نوکریوں کیلئے ہر جگہ بیان حلفی دینا ہوتا ہے کہ آپ کیخلاف کبھی کوئی مقدمہ درج تونہیں ہوا ۔

ایڈووکیٹ ہائیکورٹ صفدر کسرکاکہنا ہے کہ بچوں پر مقدمات درج کرنے سے برا اثر پڑے گا۔والدین کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔