ویب ڈیسک: پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان بیٹسمین صائم ایوب نےکہاہےکہ آسٹریلیا ٹور کے لیے تیاریاں مکمل ہیں انشاء اللہ فتح ہماری ہوگی، کھیل میں مشکلات اور آسانیاں کھلاڑی خود پیدا کرتا ہے، کرکٹ اسپیشلسٹ بننا چاہتا ہوں ۔
تفصیلات کےمطابق قومی ٹیم کادورہ آسٹریلیاکےحوالےسےراولپنڈی میں ٹرینگ سیشن چوتھے اور آخری روز مکمل ہوگیاہے، سیشن کے اختتام پر پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل کئےگئے نوجوان بیٹسمین صائم ایوب جو ٹیسٹ میچز کے لیے اسکواڈ میں ڈیبیو کریں گے۔
صائم ایوب کاپریس کانفرنس کرتےہوئےکہناتھاکہ میں کرکٹ کا اسپشلسٹ بننا چاہتا ہوں کسی ایک فارمیٹ کا نہیں، تینوں فارمیٹ ذہن میں رہتے ہیں اور جو صورتحال کے مطابق چاہیے ہوتا ہے اس فارمیٹ میں پرفارم کرتا ہوں۔
قومی کھلاڑی کامزیدکہناتھاکہ ہمیشہ سے کوشش رہتی ہے کہ جب بھی موقع ملے تو ٹیم کے لیے میچ ونر ثابت ہوں، آسڑیلیا ٹور کے لیے تیاریاں بھی بہت زوروں سے جاری ہیں ،وہیں چیزیں ذہن میں ہیں جو آسڑیلیا میں ہمارے کام آنی ہیں۔
صائم ایوب کاکہناتھاکہ میچ کھیلتے ہوئے اپروچ مثبت رہنی چاہیے، بعض اوقات میچ میں صورتحال کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے اور میچز میں مومنٹم اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔
نوجوان بیٹر کامزیدکہناتھاکہ کبھی صورتحال بیٹسمین کے حق میں ہوتی ہے اور کبھی بولر کے حق میں ،اس لحاظ سے کھلاڑی کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ آپ نے پہلے سوچ لیا کہ تیز کھیلنا ہے تو میدان میں بھی تیز ہی کھیلیں، یہ صورتحال پر منحصر ہوتا ہے۔
صائم ایوب کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کھیل میں آسانیاں و مشکلات کھلاڑی اپنے لیے خود پیدا کرتا ہے، اگر بحثیت ٹیم ہم اچھی تیاری کر کے جاتے ہیں تو ایسی کوئی وجہ نہیں پروفامنس نہ دے سکیں، انشاءاللہ اچھے رزلٹ دیں گے، پریکٹس سیشن میں اچھی محنت کی ہے۔
قومی کھلاڑی کامزیدکہناتھاکہ آسڑیلیا میں پہلے نہیں کھیلا لیکن وہاں کی کرکٹ جس حد تک دیکھی ہے وہاں تیز وکٹیں ہیں لیکن تیسرے چوتھے دن بال سلو بھی آتا ہے۔ اسی لحاظ سے ہم نے پریکٹس کی ہے۔
اس موقع پرصائم ایوب سےایک سوال کیاگیاکہ ٹی ٹونٹی میں آپ نے کہا تھا کہ خود اپنا آئیڈیل ہوں، ٹیسٹ کرکٹ میں آئیڈیل کون ہے،جس کےجواب میں قومی نوجوان بلےبازکاکہناتھاکہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ میں خود اپنا آئیڈیل ہوں بلکہ یہ کہا تھا کہ میں اپنی پہچان اسی طرح بنانا چاہتا ہوں جس طرح لیجنڈ ہیں جو میری ایج میں تھے، یہ کہا تھا کہ میں بھی ان کی طرح بن سکتا ہوں۔
قومی کھلاڑی کاکہناتھاکہ انسان سب سے سیکھتا ہے لیکن میری کوشش ہوتی ہے کہ اپنا کوچ خود بنوں اور جو چیزیں مجھے اچھا کھلاڑی بنائیں گی انہیں میں اپناؤں۔
صائم ایوب نے پسندیدہ کھلاڑی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے بہت سے پسندیدہ کھلاڑی ہیں کسی کا نام نہیں لے سکتا کیوں کہ پھر دوسرے کھلاڑی برا مان سکتے ہیں۔
صائم ایوب کا کہناتھا کہ آسڑیلیا میں کرکٹ کھیلنے کا زیادہ مزہ آتا ہے کیونکہ جب آپ اپنے کمفرٹ زون سے باہر نکلتے ہیں تو آپ کو چیلنج ملتا ہے، اور جب چیلنج ملتا ہے تو اس میں گروتھ بھی ہوتی ہے، نفیساتی طور پر بھی آسڑیلیا میں کھیلنے کے لیے بہت زیادہ پرجوش ہوں انشاءاللہ سیریز جیتں گے۔
دورہ آسڑیلیا سے قبل راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری پاکستان کرکٹ ٹیم کے تریبتی کیمیپ کا راولپنڈی میں چار روزہ سیشن اختتام پذیر ہوگیا، ٹیم آج لاہور روانہ ہوگی جہاں ایک دن کے آرام کے بعد دو روز تک پریکٹس کرے گی اور پھر آسڑیلیا روانہ ہوجائے گی۔