ایک نیوز نیوز: سینیٹر اعظم سواتی کے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریری فیصلہ ڈیوٹی جج وقاص احمد راجہ نے تحریر کیا ہے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی جانب سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی،تفتیشی افسر نے بتایا کہ اعظم سواتی سے موبائل فون، لیپ ٹاپ برآمد کرنا ہے۔
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ وکیل بابر اعوان نے اعظم سواتی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی،ریکارڈ کے مطابق ملزم کو ایف آئی آر میں مخصوص کردار کے ساتھ نامزد کیا گیا ہے،تحقیقات کی تکمیل کیلئے بازیافتوں اور دریافتوں کی ضرورت باقی ہے،ملزم کے جرم یا بے گناہی سے پردہ اٹھانے کیلئے تفتیش ضروری ہے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ عدالت اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتی ہے،تفتیشی افسر اعظم خان سواتی کا طبی معائنہ کرائیں،تفتیشی افسر اعظم خان سواتی پر تشدد کے خدشے کی قانون کے مطابق تحقیقات کرے۔