ایک نیوز : خان صاحب خدا حافظ !سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تحریک انصاف چھوڑنےکا اعلان کردیا۔فوجی تنصیبات پرحملہ کرنیوالوں کی سزا کا مطالبہ بھی کردیا۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کاکہنا تھا کہ یہ میری آج آخری پریس کانفرنس ہے ۔ تحریک انصاف کے تمام عہدوں سے مستعفی ہو رہا ہوں ۔ خان صاحب کو خدا حافظ کہتا ہوں۔ عمران خان سے تعلق بہت اچھا رہا ،ان 4لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے پارٹی کی بنیاد رکھی تھی ۔ترقی خوشحالی والے پاکستان کا خواب دیکھا تھا ۔پونے 4سال حکومت میں رہا۔ناتجربے کاری تھی۔
عمران اسماعیل کامزید کہنا تھا کہ آج میں اپنی سیاسی جدوجہد کی چیزیں شئیر کررہا ہوں۔27 سالہ جدوجہد کے بعد پونے چار سال حکومت ملی ۔حکومت ختم ہونے کے بعد پھر سوچا کہ دوبارہ الیکشن کی تیاری کریں گے۔کہاگیا تحریک انصاف کا مقابلہ پاک فوج سے ہے۔وہ لوگ آج بیٹھ کر سوچیں جنہوں نے خان صاحب کو یہ مشورے دئیے۔کچھ لوگوں نے خان صاحب کو غلط گائیڈ کیا۔
سابق گورنر کاکہنا تھا کہ 9مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد مظاہرے شروع ہوئے ۔واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔فوجی تنصیبات،شہداکی یادگاروں پر پرحملہ کرنیوالوں کو سزا دی جائے۔کس نے حملے کروائے اس کی بھی انکوائری کی جائے۔
عمران اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ میرے خاندان میں کوئی فوجی نہیں لیکن میں فوج سے محبت کا تعلق ہے ۔میں پائلٹ بننا چاہتا تھا میری ماں نے جانے نہیں دیا کہ یہ پائلٹ محاز پر جاتے ہیں تو جان چلی جاتی ہے۔کوئی 50 ہزار تنخواہ کے لیے جان نہیں دیتا ۔ایسی اس ملک میں مائیں ہیں جن کا ایک بیٹا ملک پر قربان ہوا تو دوسرا آگئے بڑھا دیا۔
قبل ازیں پولیس نے پی ٹی آئی سندھ کے رہنما عمران اسماعیل کو جلاؤ گھیراؤ کیس میں بے گناہ قرار دیدیا ۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عمران اسماعیل کے خلاف شواہد نہیں ملے۔ پولیس نے جلاؤ گھیراؤ کیس میں عمران اسماعیل کو حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے اے کلاس کے ۔تحت مقدمہ ختم کرنے کی سفارش کر دی۔
عدالت نے عمران اسماعیل کو بےگناہ قرار دینے کی پولیس کی رپورٹ منظورکرتے ہوئے انہیں 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے جمع کرانےکا حکم دیدیا۔
عدالت نے عمران اسماعیل کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کا ریلیز آرڈر جاری کردیا۔جیل ذرائع کے مطابق عمران اسماعیل کو آج شام تک جیل سے رہا کردیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق سابق گورنر عمران اسماعیل کا بھی راہیں جدا کرنے کا امکان ہے،عمران اسماعیل سمیت کراچی کے تین عہدیدار بھی پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ آج پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی بھی علحیدگی کا اعلان کرچکے ہیں۔
اس سے قبل 22 مئی کو کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاتھا۔ عمران اسماعیل کے خلاف درج مقدمے میں پولیس نے سابق گورنر سندھ کو عدالت میں پیش کیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی تھی۔