ایک نیوز :وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے ان کی مرضی کے مذاکرات نہیں ہوسکتے ،پہلے75 سال کا گند صاف کیا جائے اور ایک سوشل کنٹریکٹ کیا جائے تب مذاکرات ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک دو پوائنٹس پر مذاکرات ہو جائیں اور باقی گند وہیں کا وہیؒں رہے ،سیاسی قوتیں اگر بات کرنا چاہتی ہیں تو اس میں عدلیہ، اسٹبلشمنٹ اور دیگر سٹیک ہولڈرز سب کو بیٹھ کر پہلے ایجنڈا نمٹانا ہو گا،ایسا نہیں ہو سکتا کہ عمران خان کی خواہش پر مذاکرات ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب عمران خان اقتدار میں تھا تو اس وقت وہ کیوں نہیں مذاکرات کرتا تھا؟عمران خان کی حکومت میں شہباز شریف نے فلور پر مذاکرات کا کہا لیکن نہیں کیے اور اب اقتدار چھن گیا تو اسے مذاکرات کی یاد آ گئے ،عمران خان کو ہائی کورٹ سے 7 مقدمات میں عبوری ضمانت مل گئی، شہباز شریف نے اسے تھوک کے سودے قرار دے دیا،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس مندوخیل کے فیصلہ میں آئینی اور قانونی نکات اٹھائے گے ہیں جو سلسلہ چل رہا ہے اس پر سوالیہ نشان ہے عدلیہ بحالی تحریک میں بھی یہی فیصلہ ہوا تھا کہ سو موٹو فیصلے کیلیے تین رکنی کمیٹی ہونی چاہیے۔