عدلیہ ،اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نیوٹرل نہیں، سراج الحق 

Judiciary, Establishment and Election Commission are not neutral, Sirajul Haque
کیپشن: عدلیہ ،اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نیوٹرل نہیں، سراج الحق 

ایک نیوز :امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ جماعت اسلامی کو سپورٹ نہیں کرتی،عدلیہ ،اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن اس وقت نیوٹرل نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے ایک نیوز سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ امریکا جماعت اسلامی کے ساتھ ایزی نہیں، اس لیے اسٹیلشمنٹ ہمیں سپورٹ نہیں کرتی، امریکا کی مدد کے بغیر پاکستان میں کوئی وزیر اعظم نہیں بن سکتا،اسٹیبلشمنٹ کبھی ن لیگ کبھی پیپلز پارٹی کو اور کبھی پی ٹی آئی کو سامنے لاتی ہے،
اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہے ان کے بغیر ملک نہیں چل سکتا،پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کو لانے میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، جنرل باجوہ نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے عمران خان کو ڈی چوک سے اٹھا کے وزیر اعظم بنایا ہے، جو ملاقاتیں وزیر اعظم کو بلانی چاہئے تھی وہ جنرل باجوہ بلاتے تھے،جب سینٹ کے الیکشن ہو رہے تھے تو جنرل باجوہ کے لوگوں نے سپورٹ کیلئے رابطہ کیا۔ لیکن ہم نے سپورٹ نہیں کیا۔
ان کا مزید کہناتھا کہ جب آپ آرمی چیف کو این آر او دے کر لے گئے تو نظام چل ہی نہیں سکتا،ہماری قیادت امریکا کی پالیسی سے آزاد نہیں ہےاس کھیل سے اسٹبلشمنٹ کی وردی پر  داغ لگا ہے اگر اس کو صاف کرنا ہے تو غیر جانبدار ہونا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کو قوم پر مسلط کر کے زیادتی کی ہےاسٹیبلشمنٹ کے فیصلے سے پاکستان کا حال بد حال ہوا ہے،سپریم کورٹ،الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ کو تنخواہ سیاسی جماعتیں نہیں دیتی اس لیے ان کو غیر جانبدار رہنا چاہئے۔