ایک نیوز:حکومت کی تبدیلی کےبعد پی ٹی آئی سینیٹرز کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت،اجلاس ایجنڈے سے ہٹ کر الزام تراشی اور احتجاج اور نعرے بازی کی نذرہوگیا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں امن وامان،دہشت گردی،اقتصادی پالیسی قومی اداروں کی تکریم سمیت اہم امور زیر بحث لائے جانا تھے ۔
پی ٹی آئی سینیٹرزہاتھوں میں بینرز اٹھائے ڈاکٹر شہزاد سیم کی قیادت میں نعرے لگاتےہوئے ایوان میں داخل ہوئے اور اسپیکرڈائس کے سامنے شدید نعرے بازی کی۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹروسیم شہزاد نے اظہار خیال کرتے ہوئے اسپیکرسے پی ٹی آئی کے تمام سینیٹرز کو تقاریر کا موقع دینے کی درخواست کی ان کا کہنا تھا کہ قانونی آئینی طریقے کیساتھ اس ایوان کو جلد ازجلد مکمل ہونا چاہیےقومی اسمبلی ایوان کافی عرصے سے نامکمل ہے۔
وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسد محمود نے عمران خان پر سنگین الزامات عائد کئے تو تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج شروع کردیا۔دونوں جانب کی نعرے بازی سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا ۔ مولانااسد محمود کی الزامات کا پی ٹی آئی اراکین نے شدید نعروں میں جواب دیا۔
مشترکہ اجلاس کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پولیس تشدد اور صحافیوں پر دہشتگردی کے مقدمات قائم کرنے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دس اپریل کو گیارہ بجے دوبارہ ہوگا ۔