ایک نیوز: وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ آئی ایم ایف مشن کو گئے 46 دن گزر گئے لیکن سٹاف لیول معاہدہ نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کو کیے گئے اقدامات پر مطمئن نہ کرسکا۔ بیرونی فنانسنگ کے حوالے سے پاکستان اور آئی ایم ایف میں بنیادی رکاوٹ ہے۔ دوست ممالک میں چین کے علاوہ کسی ملک نے فنانسنگ کی یقین دہانی نہیں کرائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جون 2023 تک پاکستان کو اپنے مالی ذخائر 16 ارب ڈالر تک لیکر جانے ہیں۔ ماہانہ بنیادوں پر پاکستان کو اڑھائی ارب ڈالر سے زائد تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔ ترسیلات زر کے ذریعے آنے والے زرمبادلہ میں بھی ماہانہ بنیادوں پر کمی آرہی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کیلئے زرمبادلہ کے ذخائر 16 ارب ڈالر تک لیکر جانا مشکل لگ رہا ہے۔ پاکستان بیرونی فنانسنگ کے اقدامات کی یقین دہانی آئی ایم ایف کو جلد کرانے کیلئے پرعزم ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ 170 ارب روپے کے منی بجٹ کے بعد بھی آئی ایم ایف سٹاف لیول معاہدے کیلئے تیار نہیں۔