پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹرولرز کو قومی خزانے سے تنخواہ دیے جانے کا انکشاف

Mar 27, 2023 | 11:30 AM

ایک نیوز: پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹرولرز کو سرکاری خزانے سے ماہانہ کروڑوں روپے دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کے نگران وزیراطلاعات فیروز جمال شاہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹرولرز کو قومی خزانے سے تنخواہ دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بنیادی مقصد یہ ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہو، ہمیں ایک نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیا گیا کہ تمام اداروں میں جو سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کی گئی ہیں انہیں فوری طور پر فارغ کیا جائے۔

نگران وزیراطلاعات نے کہاکہ میرے پاس لسٹیں لائی گئیں جس میں سے 12 سو افراد ہماری منسٹری میں تھے جنہیں وہ بطور ٹرینی لائے تھے اور وہ سوشل میڈیا کے لئے کام کر رہے ہیں۔

اس لسٹ میں ان کے موبائل نمبرز اور ان کے میلنگ ایڈریس لکھے ہوئے تھے، میں نے ان کے ویب سائٹس ایڈریس منگوائے اور جہاں سے وہ آپریٹ کرتے ہیں، انسٹاگرام، فیس بک، ٹوئٹر کی معلومات حاصل کیں، تاکہ یہ دیکھوں کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہاکہ اگلی میٹنگ میں میرے پاس ساری تفصیلات آ گئیں، میں نے ان سے کہا کہ کسی ایک نمبر پر چلے جائیں مثلاً 600 پر چلے جائیں، ایک نام منتخب کر لیں، سیکرٹری نے ایک نام منتخب کیا، انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے 20، 22 لوگ کمرے میں بیٹھے تھے، انہوں نے لیپ ٹاپ کھولا تو میں نے ان سے کہا کہ آپ اس ویب سائٹ پر جائیں، میں نے ان سے کہا کہ ان کا انسٹاگرام یا فیس بک پیج نکالیں تو جیسے ہی انہوں نے ایک سائٹ نکالی تو عمران خان اسٹیج پر بیٹھے ہوئے ہیں اور یہ لڑکا ان کے کان میں کچھ کہہ رہا ہے۔

نگران وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ نے کہا کہ میں نے سیکرٹری سے کہا کہ یہ لوگ گورنمنٹ کے خرچے پر یہ کام کر رہے ہیں، اب 12 سو لوگ گورنمنٹ کے اخراجات پر سوشل میڈیا کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، 12 سو صرف وزارت اطلاعات میں ہیں، انہوں نے کہا کہ پانچ ہزار کی پالیسی بنائی گئی اور یہ پانچ ہزار لوگ مختلف اداروں میں موجود ہیں۔ یہ سوشل میڈیا کے لوگ خیبرپختونخوا کے ہر ضلع اور تحصیل میں مختلف اداروں میں کام کر رہے ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہاکہ ان کے ساتھ سالانہ معاہدہ کیا گیا ہے اور انہیں ماہانہ پچیس ہزار روپے مل رہے ہیں اور اب بھی تین ماہ اس کنٹریکٹ کے باقی ہیں اور یہ اسی طرح پی ٹی آئی کے حق میں پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

اس موقع پر پروگرام کے میزبان نے ان سے سوال کیا کہ یہ پیسے اصل میں کس کام کے لئے تھے؟

جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے پہلی افطاری نابینا بچوں کے ادارے میں کی، جہاں پر ساٹھ ستر بچے اور بیس پچیس بچیاں ہیں، افطاری کے بعد وہاں پر وارڈن نے مجھے نوٹس دکھایا کہ ان بچوں کا سات آٹھ دنوں میں کھانا بند ہو جائے گا کیونکہ سات آٹھ مہینوں سے پیسے نہیں ملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا والوں کو تو پیسے مل رہے ہیں لیکن ان نابینا بچوں کے ادارے کو پیسے نہیں مل رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے باقاعدہ پراونشل انٹرن شپ پالیسی بنا کر اس کا ایک سرپرست مقرر کیا، اس طرح یہ ان کو باقاعدگی سے ادائیگی کر رہے ہیں، یہ رقم تقریباً چودہ پندرہ کروڑ روپیہ مہینہ بنتی ہے۔

مزیدخبریں