ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ نے سیکیورٹی کے لیے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو پولیس فوکل پرسن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی اور عدالتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔جسٹس عابد عزیز شیخ نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے کہاکہ عمران خان کو سابق وزیراعظم کی حیثیت سے پولیس سکیورٹی مل چکی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر سکیورٹی واپس لی جاتی ہے تو دوبارہ آجائیں،عدالت نے عمران خان کو ایس پی سکیورٹی سے رجوع کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ سکیورٹی کیلئے مناسب ہے آپ پولیس سے رجوع کریں،عدالت نے ویڈیو لنک پر پیشی کیلئے متعلقہ عدالت میں درخواست دینے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے آپ متعلقہ فورم سے رجوع کریں پھر عدالت جائزہ لے گی،اگر اس کیس کو اہمیت آپ دیں گے تو عدالت بھی دے گی۔
عمران خان کےوکیل اظہر صدیق نے کہا کہ عدالتی حکم پر ایس پی کےہمراہ سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
عدالت نے سرکاری وکیل کو پولیس کی جانب سے فوکل پرسن کانام عدالت پیش کرنے کا حکم دےدیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ایس پی افضل کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔
عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ایس پی تو سکیورٹی کے معاملے کافیصلے کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سکیورٹی کی فراہمی اور آپ کےتحفظات کوتو حکومت پنجاب ہی دیکھے گی۔حکومت عمران خان کو سابق وزیراعظم کی حیثیت سے سکیورٹی فراہم کرنے کےلئے آمادہ ہے۔صرف دیکھنا یہ ہے کہ آپ کےکیاتحفظات ہیں اور ان کوکیسے ختم کیاجائے گا۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ اگر مریم نواز کہیں آتی جاتی ہیں تو انہیں مکمل سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی۔ عمران خان اسلام آباد جارہے ہیں مگر انہیں ایمبولینس اور دیگر سکیورٹی وہیکلز فراہم نہیں کئے گئے۔
عدالت نے ریمار کس دیئے کہ اگر تحفظات دور نہ ہوئے تو دوبارہ عدالت سے رجوع کیاجائے۔بعد ازاں عدالت نے ویڈیو لنک کےذریعے عمران خان کی حاضری کےلئے دائر درخواست نمٹا دی۔