ایک نیوز:اٹلی جانے والے افریقی تارکین وطن کی ایک اورکشتی ڈوب گئی،19افرادجان گنوابیٹھے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق گروپ نے کشتی ڈوبنے کے حادثے کے نتیجے میں19افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔
انسانی حقوق گروپ کےترجمان کاکہناہےکہ مذکورہ تارکینِ وطن بحیرۂ روم پار کر کے اٹلی جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ ان کی کشتی ڈوب گئی۔
حکام کاکہناہے کہ تیونس میں گزشتہ 4 روز کے دوران اب تک تارکینِ وطنوں کی 5 کشتیاں ڈوبی ہیں جبکہ اٹلی جانے کی کوشش کرنے والی 80 کشتیوں کو روکا گیا ہے۔
تیونس کے کوسٹ گارڈز کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کشتیوں کو روک کر ان میں سوار 3 ہزار سے زائد تارکینِ وطن کو حراست میں لیا گیا ہے۔
تیونس کی یہ ساحلی پٹی افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں غربت اور تنازعات سے فرار ہونے والے لوگوں کیلئے یورپ میں ایک بہتر زندگی گزارنے کیلئے روانگی کا ایک اہم مقام بن گئی ہے۔
اقوام متحدہ کے غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اٹلی پہنچنے والوں میں سے 12ہزار افراد نے تیونس سے سفر کیا جبکہ 2022 کی اسی مدت میں یہ تعداد 1300 تھی۔