ایک نیوز:معاہدہ ختم ہونے میں 3روز باقی،وزیراعظم شہبازشریف نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے چند روز میں چوتھارابطہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹرکے درمیان ٹیلی فون رابطہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے معاشی صورتحال کی بہتری کے اہداف مشترکہ کوششوں سے حاصل کرنےکے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے نکات پرہم آہنگی ایک دو دن میں آئی ایم ایف کے فیصلےکی شکل اختیارکرےگی۔
آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے وزیراعظم شہباز شریف کے قائدانہ عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال کی بہتری چاہتے ہیں۔
آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کاکہنا تھاکہ قرض پروگرام کی جلد بحالی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ گزشتہ چند روز میں پاکستان نے قرض پروگرام بحالی کی کوششیں کی ہیں۔ پاکستان نے آئی ایم ایف شرائط کے مطابق اقدامات کیے ہیں۔ پاکستان نے حالیہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ حالیہ بجٹ میں سماجی تحفظ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں
،آئی ایم ایف مشن نیتھن پورٹر کامزید کہنا تھا کہ فارن ایکسچینج مارکیٹ کو مزید فعال کیا گیا ہے،آئی ایم ایف مشن پالیسی ریٹ کو مہنگائی کے مطابق بڑھایا گیا ہے۔آئی ایم ایف مشن بیلنس آف پیمنٹ کے دباؤ کو کم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کا معاہدہ 30 جون کو ختم ہورہا ہے۔
پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پرامید ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان نے 6 ارب ڈالرکی بیرونی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے نرمی کی درخواست کی ہے، نرمی کے عوض مزید ٹیکس لگانےکی شرط رکھی گئی ہے۔
گزشتہ دنوں وزیراعظم نے لندن میں ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے ملاقات کی تھی جس کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جلد معاہدے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نویں جائزے اور پروگرام کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور ہوگئی ہیں۔