ایک نیوز:راولپنڈی میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے لیاقت باغ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو دن کے دوران پنجاب حکومت نے ہمارے کارکنان کو گرفتار کر کے فسطائیت کا مظاہرہ کیا ۔
پنجاب سے 200 سے زائد ہمارے کارکنان کو گرفتار کر کے مقدمات کا اندراج کیا گیا ، پنجاب حکومت کے اس رویے کی مذمت کرتا ہوں، ہمارے کارکنان کو فوری رہا کیا جائے ،اگر پنجاب حکومت نے ہمارے کارکنان کو رہا نہ کیا تو دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کیا جا سکتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جو نام سامنے آئے ہیں ان پر ہمارے تحفظات ہیں حکومت ایک گھنٹے میں اپنی کمیٹی کے ناموں کا اعلان کرے ،ہم پاکستان کے 17 کروڑ نوجوانوں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، نوجوان پاکستان کے موجودہ حالات سے مایوس ہو چکا ہے ہر کوئی ملک چھوڑنے میں لگا ہوا ہے، ملک میں نوجوانوں کو مواقع ملنے چاہئے سب کچھ اس ملک میں موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اشرافیہ کی وجہ سے لوگ مایوس ہیں ،اشرافیہ ہم پر معاشی پابندی لگا کر 99 فیصد لوگوں کو حق سے محروم کر دیا گیا، ہم اپنے ملک کا نام اور مستقبل روشن کرنا چاہتے ہیں، ہم آئی پی پیز کو لگام ڈالنا چاہتے ہیں یہ ہمارا خون نچوڑ رہے ہیں آئی پی پیز میں ہر حکومت کا رول ہے، ان کے سرکردہ لوگ حکومت کا حصہ ہوتے ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی دھرنا کے باعث میٹرو بس سروس دوسرے روزبھی معطل ہے،جماعت اسلامی کے دھرنے کے پیش نظر بند کی گئی میٹرو بس سروس معطل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، میٹرو بس انتظامیہ نے گزشتہ روز صدر سے فیض آباد تک سروس معطل کی تھی ،میٹرو بس سروس معطل ہونے سے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے مسافر شدید پریشان ہو رہی ہے۔