کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یومِ شہادت آج منایا جا رہا ہے 

کیپٹن محمد سرور شہید کا یومِ شہادت آج منایا جا رہا ہے 
کیپشن: The martyrdom day of Captain Muhammad Sarwar Shaheed is being celebrated today

ایک نیوز:پاکستان کی عسکری تاریخ میں پہلے نشان حیدرکا اعزازکیپٹن محمد سرورشہیدکو نصیب ہوا،کیپٹن محمد سرور کا76واں یومِ شہادت آج منا یا جا رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کیپٹن محمد سرور شہید نشان حیدر کے 76 ویں یوم شہادت پر عسکری قیادت اور مسلح افواج کےچیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نےکیپٹن محمد سرور شہید، نشان حیدر کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور جرات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، کیپٹن محمد سرور شہید پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر ہیں، کیپٹن محمد سرور 1948 میں تلپترا (آزاد کشمیر) میں مادر وطن کا جرات اور بہادری سے دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے ۔
کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے، مادر وطن کی حفاظت کے لئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے وطن کے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔    
پاک فوج کے جانباز ہیروکیپٹن محمد سرور شہید پاکستان کے پہلے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر حاصل کرنے والے مجاہد ہیں ، کشمیر کی وادیاں آج بھی گواہ ہیں کہ کس طرح کیپٹن محمد سرور شہید اپنے خون کے آخری قطرے تک لڑے تھے آپ نے دشمن کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بتایا کہ ”اس زمین کے لیے وہ خون بہا بھی سکتا ہے اور دشمن کو گرا بھی سکتا ہے“۔
 کیپٹن سرور نے جان کا نذرانہ دے کروطن عزیز کے دفاع کو یقینی بنایا 27جولائی1948 کو کیپٹن محمد سرور اپنی کمپنی کے ہمراہ تلپترا پہاڑی پر موجود ایک مضبوط بھارتی دفاعی پوزیشن پر حملہ آور ہوئے، دشمن سے صرف 20میٹر کی دوری پر موجود خارادار تار کے باعث پیش قدمی رک گئی ،دائیں کندھے میں گولی لگنے کے باوجود کیپٹن محمد سرور اپنے چھ ساتھیوں کے ہمراہ آگے بڑھے اور خود تار کاٹنے کا فیصلہ کیا ،دشمن کی شدید گولہ باری کے دوان کیپٹن محمد سرور نہ صرف تار کاٹنے میں کامیاب ہوئے بلکہ دستی بموں سے دشمن کو بھاری نقصان بھی پہنچایا اس عمل کے دوران آپ دشمن کی مشین گن کی گولیوں کی زد میں آگئے اور جامِ شہادت نوش کیا۔
کیپٹن محمد سرور شہید (نشانِ حیدر)کے 76ویں یومِ شہادت پر مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا ہے،دن کا آغاز مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کے ساتھ ہوا ،علماء نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا ۔
علماء کرام کا کہنا تھا کہ ”شہداء کی قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں“ شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا، جو قومیں اپنے شہداء کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں، علماء کرام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ”شہداء کی قربانیاں ہمیں اتحاد اور یگانگت کا درس دیتی ہیں“ شہید ہمیشہ زندہ ہوتے ہیں۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے پہلے نشانِ حیدر، کیپٹن محمد سرور شہید کے 76ویں یومِ شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے، وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ کیپٹن محمد سرور شہید نے 1948 کی جنگ میں جرآت و بہادری کی مثال قائم کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا، کیپٹن محمد سرور شہید نے مٹی کی حفاظت کو اپنی جان پر فوقیت دے کر آئندہ نسلوں کیلئے مادر وطن سے وفا کی لازوال مثال قائم کی۔
انہوں نے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید نشانِ حیدر کا یومِ شہادت پوری قوم کو اپنے شہداء کی بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے،پاکستانی قوم ملکی دفاع کیلئے افواجِ پاکستان کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کر سکتی، افواجِ پاکستان کے افسران و جوان ملک کے دفاع کیلئے عظیم قربانیاں دیتے آئے ہیں اور دے رہے ہیں۔