ایک نیوز: ایف آئی اے سنٹرل کورٹ کی جانب سے آئی جی پولیس اور آئی جی جیل کو جرمانہ کیخلاف درخواست پر جسٹس فاروق حیدر نے بھی سماعت سے معذرت کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابقایف آئی اے سنٹرل کورٹ کی جانب سے آئی جی پولیس اور آئی جی جیل کو جرمانہ کیخلاف درخواست پر جسٹس فاروق حیدر نے بھی سماعت سے معذرت کرلی ہے۔عدالت نے درخواست واپس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی ہے۔عدالتی حکم پر ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل محمد ناصر پیش ہوئے۔
جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو پتہ ہے میں اس معاملے پر پہلے بھی کہہ چکا ہوں چوہدری پرویز الٰہی اور ان کی فیملی کے کیسز میرے پاس نہ لگائے جائیں۔میں چوہدری پرویز الٰہی کا وکیل رہ چکا ہوں ۔ جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ درخواست واپس بھجوا رہا ہوں۔منگل 2 اگست کو کسی دوسرے دستیاب بنچ میں لگا دیجئے۔
قبل ازیں پنجاب حکومت کی ایف ائی اے سنٹرل کورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر ہو ئی ہ جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پر سماعت سے معزرت کی تھی جس کے بعد عدالت نے درخواست واپس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی تھی۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے، درخواست حکومت پنجاب سمیت دیگر کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں چوہدری پرویز الٰہی اور جج سنٹرل کورٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جج سنٹرل عدالت نے آئی جی پولیس اور آئی جی جیل کو پچاس پچاس ہزار جرمانہ کیا ہے۔جج سنٹرل عدالت نے دونوں افسران کی کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا ہے۔جج سنٹرل عدالت نے قوانین کے برعکس احکامات جاری کیے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت جج سنٹرل عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے ۔