پاکستانیوں کے قتل عام میں ملوث افراد سے مذاکرات نہیں کریں گے، دفتر خارجہ

پاکستانیوں کے قتل عام میں ملوث افراد سے مذاکرات نہیں کریں گے، دفتر خارجہ
کیپشن: Foreign Office will not negotiate with those involved in the massacre of Pakistanis

ایک نیوز: ترجمان دفترخارجہ  نے کہا ہے کہ پاکستانیوں کے قتل عام میں ملوث افراد سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز بلوچ زہرا نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے قتل عام میں ملوث افراد سے مذاکرات نہیں کرے گا۔ یہ موقف مذاکرات کی بات کرنے والوں کو پہنچا دیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کا بیان ان کے موقف کا اظہار ہے۔ ضروری نہیں کہ وہ اس حوالے سے ہمارے موقف سے مطابقت رکھتا ہو۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی ریاست منی پور میں اقلیتوں پر مظالم کو دیکھ رہے ہیں۔ بھارت اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ بھارت کی اشتعال انگیزیوں کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں تاہم تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔۔ آزاد جموں و کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا۔ بھارتی  وزیر دفاع کے حالیہ بیان کی شدید ترین مذمت کرتے ہیں۔ یہ بیان بھارت کی جانب سے ہمسایہ ممالک کے لیے جارحانہ رویے کا عکاس ہے۔

دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ یونان کشتی حاد ثے میں جاں بحق ہونے والے 15 پاکستانیوں کی باقیات وطن واپس  پہنچ گئی ہیں۔ ان کے علاوہ کسی  پاکستانی کی شناخت نہیں ہو سکی۔

ترجمان نے ڈنمارک میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر قرآن پاک اور پاکستانی پرچم کی توہین کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عمل کسی صورت بھی آزادی اظہار رائے کی علامت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان کثیر الجہتی موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ امریکا کے وزیر خارجہ کو پاکستان کے جمہوری عمل پر عزم سے آگاہ کیا۔ یوکرین کا تنازع کسی کو فائدہ نہیں دے رہا۔ یہ دونوں ممالک کی مشکلات میں اضافہ کررہا ہے۔